ITS AN AMAZING SECOND MARRIAGE BASED NOVEL.
السلام علیکم ڈئیر ریڈرز !
ایک اور سفر اختتام کو پہنچا۔۔۔ میں آپ سب کی مشکور ہوں میری اس کہانی کو اتنا پسند کرنے کے لیے اور اتنی محبت دینے کے لیے۔
آج میں آپ سب کو اس سوال کا جواب دوں گی جو بہت سے ریڈرز مجھ سے کرتے تھے
من مانے نہ لکھنے کا مقصد؟
کہنے کو یہ ایک عام سی کہانی تھی، دوسری شادی پر لکھا گیا یہ موضوع مجھ سے پہلی بہت سی رائٹرز لکھ چکی تھی، مگر پھر بھی اس کہانی کو لکھنے کا مقصد؟۔۔۔۔
آپ بہت سی رائٹرز کو پڑھتے ہوگے اور ان میں سے زیادہ تر اس موضوع پر لکھ بھی چکی ہوگی تو میں نے یہ موضوع دوبارہ کیوں چھیڑا؟
مقصد تھا اس موضوع کو ایک الگ نظریے سے پیش کرنا!
عموماً جن رائٹرز نے اس موضوع پر کہانی لکھی ان کی ہیروئن ہمیشہ ہی معصوم، دُکھی اور اچھے دل کی دکھائی جاتی تھی، اور ہیرو کا وہی پسندیدہ ڈائیلاگ کہ تم اس گھر میں میرے بچوں کے لیے آئی ہو اور ہیروئن بھی سر پر موجود چھت کی خاطر کوئی گلا شکوہ کئے بنا ہیرو کے تمام گھروالوں کی خدمت کرتی۔
آہستہ آہستہ ہیرو کو ہیروئن سے محبت ہوجاتی وہ اپنے برے رویے کی معافی مانگتا اور اکثر رائٹرز تو ہیرو سے معافی منگوانا بھی توہین سمجھتی۔
مطلب کے ہیروئین کو اتنا سخی دل دکھایا جاتا کہ وہ خود ہی معاف کردیتی مگر میں اس موضوع کو کچھ الگ طریقے سے لکھنا چاہتی تھی جو کہ میں لکھ پائی۔
میری ہیروئین حائقہ میں وہ سب خوبیاں موجود نہ تھی جو ایک ہیروئین میں ہونی چاہیے۔۔۔ حائقہ کا کردار حقیقت کے قریب تر ایک عام انسان کو دکھانا تھا۔۔۔ آپ چاہے جتنے مرضی اچھے ہو مگر لوگوں کا رویہ آپ پر برا اثر چھوڑتا اور کوئی بھی اتنا سخی دل نہیں ہوتا ایک حقیقی دنیا میں جو اپنے ساتھ کی گئی تمام زیادتیوں کے باوجود بھی اچھا بن کررہے۔۔۔
حائقہ بھی اسی حقیقت کی عکاسی تھی۔
اب بات کرتے ہیں ہم ہمارے ناول کے ہیرو جبران حیات کے بارے میں۔۔۔
زیادہ تر رائٹرز ہیرو کے نام پر ایک وحشی درندے کا خاکہ پیش کرتی ہے جس کا مقصد ہیروئین سے بس جسمانی تعلق پورا کرنا ہوتا ہے اور اسے انسان نہ سمجھ کر ایک بےجان شے کی طرح پیٹنا اور آخر میں کیا ہوتا ہے؟
ہیرو ہیروئین سے معافی مانگ لیتا ہے بس؟
یہ رائٹرز نہ صرف عورت بلکہ مرد کے ساتھ بھی زیادتی کرتی ہیں۔۔۔
آخر کیوں مرد کو ظالم اور وحشی دکھایا جاتا ہے؟
ہاں میں اس بات کا اقرار کرتی ہوں کہ مرد غلط ہوتا ہے مگر اس حد تک؟۔۔۔۔
ہمارا لکھا لوگوں کے ذہنوں اور معاشرے پر اثر دکھاتا ہے۔۔۔ تو کیوں نا ہم کچھ اچھا لکھ کر معاشرے کی اصلاح کرے؟
کیوں نا ہم میاں بیوی جیسے مقدص اور پاک رشتے کو ویسا دکھائے جیسا یہ بنایا گیا ہے؟
محبت لفظ کا خاکہ ہے یہ رشتہ!
آخر کیوں ہم نے شادی کا مطلب محبت سے نکال کر سمجھوتا رکھ دیا ہے؟
جبران حیات کا کردار لکھنے کی ایک اہم اور خاص وجہ تھی اور وہ یہ کہ آپ سب کو یہ بتانا اور سمجھانا کہ جبران حیات جیسے مرد اس دنیا میں آج بھی موجود ہیں!!!
دنیا میں ہر مرد رستم شیخ نہیں ہوتا!!!
جبران اور حائقہ کے ذریعے آپ سب تک میاں بیوی جیسے پاک اور محبت بھرے رشتے کو پہنچانا تھا!۔۔۔ حائقہ ایک اچھی بیوی نہیں تھی مگر جبران کی مستقل مزاجی اور سمجھداری کی بنا پر وہ اس شخص اور اس کے بچوں سے محبت کر بیٹھی ان پر یقین کیا اس نے۔۔۔
وہ ایک اچھی زندگی گزار سکی کیونکہ اس کے شوہر نے اس کا ساتھ نہیں چھوڑا۔۔۔ اور واقعی جبران جیسے بہت سے مرد اس دنیا میں موجود ہیں جو چاہے جیسے بھی حالات ہو ساتھ نہیں چھوڑتے۔۔۔
اور میرا مقصد بھی انہیں مردوں کو پروموٹ کرنا تھا۔
ہم کیوں مرد کو جانور سے تشبیح دے کر اس کے ساتھ زیادتی کرتے ہیں؟
کیا آپ سب کے گھروں کے مرد بات بات پر عورت کو پیٹتے ہیں؟
نہیں نا؟
تو کیوں اتنی بڑی زیادتی ان کے ساتھ؟
ٹھیک زیادتیاں ہوجاتی ہے، مرد کر جاتا ہے زیادتی مگر خدارا اسے جانور دیکھانا بند کیا جائے۔
جیسے عورت محبت اور عزت کرنے کے لیے بنی ہے ویسے ہی مرد بھی ان سب کا حقدار ہے۔
مجھے امید ہے کہ اس ناول کو لکھنے کا مقصد آپ سب سمجھ گئے ہو!
Download Link is given below:
ONLINE READ:
PDF DOWNLOAD LINK:
CLICK HERE TO DOWNLOAD COMPLETE