”شاویز بیٹا خیریت اتنی رات گئے کچن میں؟“
بنا جواب دیا وہ گلاس اٹھا کے پانی کی بوتل میں سے پانی نکال رہا تھا۔
”تم سے ہی کہہ رہی ہوں جواب تو دو۔“
”میرا جواب معنی رکھتا ہے آپکی نظر میں؟“ وہ الٹا سوال کر رہا تھا۔
”یہ جو تم عجیب سا منہ میرے سامنے بنا کر کھڑے ہو نہ خالہ کے سامنے نہ دکھے مجھے تمہاری“
”اُنکے سامنے کچھ کہنا ہوتا تو وہاں سے جاتا ہی نہیں“
”آخر کیا برائی ہے شامین میں؟“
”کچھ برائی نہیں ہے لیکن امی۔۔۔۔مجھے شادی نہیں کرنی اس سے“
”یہ تم نے پہلے کیوں نہیں سوچا تھا؟“
“موقع دیا تھا کیا مجھے؟“
Our Instagram:
@novelsclubb
Our Whatsapp Channel Link:
JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL
ONLINE READ:
PDF DOWNLOAD LINK:
KAHI UN KAHI CHAHTEN BY ALEESHA NAAZ