گلاب کا ایک پودا ایسا تھا جن پر ہر موسم میں بہار ہو جھاڑا یا خزاں ہو انکے پھول کبھی ختم نہیں ہوتے تھے ؛
اسے عشق تھا :
گلابو کو لگتا تھا یہ پودا اس سے باتیں کرتا ہے وہ گھنٹوں اس کے پاس بیٹھی رہتی اسنے ایک چیئر بلکل اس پودے کے پاس سیٹ کر لی ہوئی تھی :
وہ جب بھی چھت پر آتی گلابو کو لگتا وہ گلاب کا پودا اسے دیکھ کر جھومنے لگتا ہے ؛اگر ہوا نہیں بھی ہوتی تو تو وہ پودا ایسے ہلنے لگتا تھا جیسے زوبیہ کے آتے ہی خوشی سے جھوم رہا ہو ،
GULABO NOVEL IS WRITTEN BY MEERAL KHAN, IT IS A HORROR NOVEL. TAP ON LINKS BELOW TO READ/DOWNLOAD PDF.
Download Link is given below:
ONLINE READ:
PDF DOWNLOAD LINK: