نجانے وہ کس حال میں ہوگا؟ کیا وہ بھی ننھی سی عمر میں کہر میں ڈھلتا ہوگا؟ اسکا انسانی روپ میرے جیسا تھا یا اپنے باپ جیسا تھا؟ اور کیا باخور اور کہرزاد کے قبیلے میں کوئی جنگ دوبارہ چھڑی ہوگی؟ اگر چھڑی ہوگی تو اس بار جیت کس کی ہوئی ہوگی؟ کیا کہرزاد نے کسی اور سے شادی کی ہوگی؟ کیا وہ اپنی بیوی کو بھی ویسے ہی چاہتا ہوگا جیسی چاہت کا وہ مجھ سے دعویٰ کرتا تھا؟ بہت سارے سوالات تھے جن کا جواب مجھے اب کبھی نہیں ملنا تھا۔ اور نہ ہی ملتا تو اچھا تھا۔ گہری سانس بھر کر میں نے کہر بھری شام پر نظر ڈال کر کھڑکی بند کر لی۔ کہر سے مجھے اب بھی خوف آتا تھا۔ ڈر لگتا تھا یہ کہر مجھے کبھی اپنے اندر گم نہ کر لے۔ میں نے جھرجھری لے کر غسل خانے کا رخ کیا تھا۔ پوری لگن اور دل سے وضو کرنے کے بعد میں جانماز پر کھڑی ہوگئی۔ میں اب اپنی پاکی کا بہت خیال رکھتی تھی۔ کوشش کرتی کہ تصور میں بھی بھٹک نہ جاؤں۔ میں اللہ کو راضی کرنا چاہتی تھی جسے نفس کے ہاتھوں میں نے شاید ناراض کردیا تھا۔ اس پاک ذات نے پھر بھی مجھے زندگی اپنی تمام خوشیوں سمیت لوٹا دی تھی۔ میں جتنا شکر ادا کرتی کم تھا۔
DIL E KEHAR ZADA IS A HORROR NOVEL, ITS PDF IS AVAILABLE FOR DOWNLOAD AND ONLINE READ.
TAP ON LINKS BELOW TO READ/DOWNLOAD PDF.
JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL
Download Link is given below:
ONLINE READ:
PDF DOWNLOAD LINK: