وہ کمرے میں جونہی داخل ہوا علیزے کو مدہوش سوتے دیکھ کر وہ جی جان سے جل گیا ۔ سوتے ہوئے اسکی معصوم صورت بہت بھلی لگ رہی تھی ۔ مگر اسکو سخت زہر لگ رہی تھی ۔ جانے بابا کو کیا بھوت چڑھا تھا علیزے کو اسکی دلہن بنانے کا ۔ اسکے خیال میں وہ ایک جاہل گنوار تھی ۔ پر اسکو دیکھ کر وہ حیران بھی ہوا تھا وہ لگ سولہ سال کی رہی تھی پر بابا کے مطابق وہ اٹھارا سال کی تھی ۔ وہ حیرانگی سے اسکو دیکھ رہا تھا جب وہ اٹھ گئی ۔
ارے آپ آگئے؟ مجھے پتا ہی نہیں چلا ۔ وہ اٹھ گئی ۔
کہہ تو ایسے رہی ہے جیسے پتا نہیں کتنے دنوں سے جانتی ہے وہ چڑ کر سوچنے لگا ۔
وہ اسکی سنے بغیر ڈریسنگ روم میں چلا گیا ۔
وہ آیا تو علیزے خوشگوار مسکان چہرے پر سجائے اسی کو دیکھ رہی تھی ۔
COMPLETE PDF IS AVAILABLE AT NOVELSCLUBB,TAP ON LINKS BELOW TO READ ONLINE/DOWNLOAD PDF.
ONLINE READ:
PDF DOWNLOAD BUTTON: