Category: Complete Novel

طبيعت ٹھيک ہے آپکی۔۔۔ميں وہی شہير ہوں۔۔۔شايد بھول رہی ہيں آپ جو آپکی نظر ميں ايک اوباش اور کرپٹ انسان تھا۔” شہير نے طنزيہ نظروں سے اسے ديکھا۔ “پليز ميں آپ سے اپنے سب الفاظ کی معافی مانگتی ہوں ميں مانتی ہوں کہ ميں غلط تھی۔ آپ نے تو محبت کی تھی مجھ سے کيا…

يہ۔۔۔۔يہ گھٹيا فلم تم مجھے دکھانے لائ ہو” نشوہ نے نہايت بيزاری اور اکتاہٹ سے سينما کی اسکرين پر محجت کے گيت گاتے ہيرو، ہيروئن کو ديکھتے مزنی سے کہا۔ وہ دونوں ميٹرک سے لے کر يونيورسٹی تک بہترين دوست رہيں تھيں اور اب يونيورسٹی ختم ہوتے ہی جاب بھی اکٹھے کر رہيں تھيں۔ ہفتے…

“تم پليز امی ابا کو کچھ مت بتانا” اس نے ہچکچاتے ہوۓ عزہ سے وعدہ ليا۔ “بے فکر رہو” اب کی بار عزہ کو خطرے کی گھنٹياں سنائ ديں۔ “عزہ ميں۔۔ميرا مطلب ہے کہ مجھے اپنے۔۔۔ميں اپنے کلاس فيلو ميں انٹرسٹڈ ہوں” اس نے گھبراتے ہوۓ بتايا۔ جو شک عزہ کو گھيرے ہوۓ تھا وہ…

يار ايک کام کرتے ہيں” وہيبہ نے ادھر ادھر ديکھتے کہا۔ آنکھوں ميں ايک مخصوص شرارتی چمک تھی جو کوئ بھی شرارت کرنے سے پہلے اسکی آنکھوں ميں جھلکتی تھی۔ “اب کيا تخريبی بات سوچ رہی ہو” نيہا جو اسکی رگ رگ سے واقف تھی آموں کی گٹھلياں ايک پليٹ ميں رکھتی ہوئ بولی۔ “يار…

“بابا جی! دعا ہی کر ديا کرو کبھی۔۔۔” وہ جو روز يونيورسٹی کے باہر بيٹھے فقير کو ديکھتی تھی۔ جو کالا چشمہ لگاۓ۔۔سبز رنگ کا چولہ پہنے، ہاتھوں ميں ڈھيروں انگوٹھياں ہوتيں اور اسی طرح گلے ميں ڈھيروں مالائيں لٹکاۓ۔ روزانہ صبح انکے يونيورسٹی جانے سے پہلے وہاں موجود ہوتا اور شام مين انکی واپسی…

يہ کہاں کی تياری ہورہی ہے” کمر پر ہاتھ باندھے لڑنے کو تيار وہ اسکے قريب آئ۔ زرک نے کوئ جواب نہيں ديا۔ زرک کا پھولا منہ ديکھ کر وہ اور بھی حيران ہوئ۔ “ہوا کيا ہے” اب کی بار جھنجھلا کر بولی۔ “کچھ نہيں آپ اپنے مہمانوں کو اٹينڈ کريں۔ ميں واپس جارہا ہوں”…

سی ڈی دو” علی نے مڑ کر رومان سے وہ سی ڈی لی۔ جو ابيشہ پہلے اسے پکڑا چکی تھی۔ دوپٹہ اور بريسليٹ ابيشہ کے بيگ ميں ہی موجود تھا۔ اور وہ سی ڈی بھی جو اس نے ٹی وی کے اس چينل سے لی تھی جنہوں نے اس دن ان کے فيرويل کی کوريج…

Download Link is given below: کبھی کبھی کچھ حقيقتيں بہت تلخ ہوتی ہيں۔ جنہيں ہر کوئ برداشت نہيں کرپاتا۔ ايسی ہی ايک حقيقت ميرے اس افسانے ميں ہے۔ ادب ميں ايک قسم ہوتی ہے ابسٹرکٹ آرٹ کی۔ يہ ميری تخليق بھی ايسی ہی ہے۔ اور اس آرٹ کو سمجھنا ہر ايک کے بس کی بات…

ميں نے کسی سے کوئ محبت نہيں کی تھی۔ حماقت تھی۔ ايک ردعمل تھا۔۔ اور کچھ نہيں” وہ بھاری آواز ميں چلا کر بولی۔ “اگر ساری زندگی اسی بات کا طعنہ دينا تھا تو پھر رخصتی کيوں کروائ” ناراض نظروں نے آحل کے دل تک کو چھو ليا۔ ہولے سے مسکرايا۔ ” اعتراف سننا تھا۔۔”…

“آپ کو شرم نہيں آتی وہ ميرا بھائ ہے” فرال نے اسے شرم دلانا چاہی۔ “وہ آپ کے اور میرے رشتے سے پہلے ميرا دوست تھا” يامين نے اسے ياد کروايا۔ “ويسے بھی آپ کون سا ميری گرل فرينڈ ہو جو اسے ٹينشن ہوتی” يامین نے مزے سے کہا۔ “گرل فرينڈ کيوں ہونے لگی ميں…