MERA BAKHT HO TUM BY FAIZA AHMAD COMPLETE
بیڈ پر بیٹھی ہاتھ گھٹنوں کے گرد لیپیٹے آنکھوں میں ڈھیروں نمی لیے وہ دیوار پر نظریں جمائے بیٹھی تھی دھیان کے سارے پنچھی اس ظالم شخص کے ارد گرد گھوم رہے تھے جو اس سے زیادہ دور نہیں تھا لیکن دور تو تھا نا۔
آپ نے میرا یقین نہیں کیا ،
میرا تو کوئی یقین نہیں کرتا تھا لیکن آپ تو کرتے آپ نے مجھے کیسے خود سے دور کر دیا بہت برے ہیں آپ بہت برے ۔
گھٹنے پر سر رکھے روتے ہوئے وہ اس شخص سے شکوہ کر رہی تھی جو کچھ ہی مہینوں میں اسکی پوری زندگی بن بیٹھا تھا۔
___________________________
Download Link is given below:
ONLINE READ:
[dflip id=”4214″ ][/dflip]
PDF DOWNLOAD LINK: