” سنیں “
اذفرین نے سہمی سی آواز میں پکارا ۔ کہیں یہ سو نا جاۓ سو گیا پہلے اور میں نہ سوٸ تو ڈر لگے گا مجھے ۔ پتہ نہیں کہاں ہیں ہم
” کیا ہم کھو گۓ ہیں جنگل میں “
اذفرین کی گھبراٸ سی آواز ابھری انداز ڈرا سا تھا ۔ عجیب سی گھٹن ہوٸ ایک دم سے دل کیا سب کچھ خواب ہو اور اب اس کی آنکھ کھل جاۓ اور وہ بستر پر ہو ۔
” ہو سکتا ہے “
علیدان نے بھنویں اچکاٸیں ۔ یہی بات تو بار بار اس کے ذہن کو الجھا رہی تھی جو اس نے کر دی تھی
” تو اب کیا ہو گا “
اذفرین نے روہانسی آواز میں کہا ۔علیدان نے گھبرا کر دیکھا اب پھر سے رونا نا شروع کر دے یہ ۔
”اللہ پر بھروسہ رکھیں آپ کچھ دیر سو جاٸیں “
علیدان نے فوراً مشورہ دیا ۔ وہ جب تک جاگتی رہے گی شاٸد یونہی سر کھاتی رہے گی ۔
” سوٸ تو گر جاٶں گی “
اذفرین نے نیچے دیکھتے ہوۓ کہا ۔ کافی اونچاٸ تھی اور سوتے ہوۓ کیا خبر نیچے جا گرے ۔
” نہیں گرتی میں باندھ رہا ہوں آپکو درخت کے ساتھ “
علیدان نے آگے ہو کر رسی کو تنے کے ساتھ گھمایا اور اذفرین کے پیٹ سے رسی کو باندھا اذفرین کے ہاتھ باہر نکال دیے تھے ۔ رسی باندھ کر پیچھے ہٹا وہ کسی گڑیا کی طرح دم سادھے بیٹھے تھی وہ اس کے قریب جھکا اسے باندھ رہا تھا ۔
” سو جاٸیں اب نہیں گرتی آپ “
علیدان نے گہری سانس لی اور اٹھ کر کھڑا ہوا۔ ایک تو لڑکیوں کے تھوڑا سا پاس جانے پر ایک ہی طرح کے خیالات کیوں آنے لگتے ہیں ۔ اذفرین کی یہ حالت اس کی سمجھ میں آ چکی تھی ۔
” اور آپ “
اذفرین نے گھبرا کر پوچھا ۔ وہ اٹھ کر کھڑا ہوا تھا مطلب وہ یہاں نہیں ہوگا اس کے پاس ایک دم سے دل گھبرا گیا ۔
” میں بھی تھوڑا آرام کروں گا یہ ساتھ والے تنے پر ہوں سو جاٸیں “
اذفرین کو تسلی دیتا وہ اب ساتھ والے تنے پر پھلانگ چکا تھا ۔
MOH E PYA MILAN KI AAS IS AN AMAZING NOVEL WRITTEN BY HUMA WAQAS. IT CONTAINS FUN,LOVE,ROMANCE,SUSPENSE. It is story of a girl and a boy who got lost in Jungle, this story tells us how they escaped from jungle, how they survived and how the fell for each other.
ONLINE READ:
PDF DOWNLOAD LINK:
One thought on “MOHE PYA MILAN KI AAS BY HUMA WAQAS”