طبيعت ٹھيک ہے آپکی۔۔۔ميں وہی شہير ہوں۔۔۔شايد بھول رہی ہيں آپ جو آپکی نظر ميں ايک اوباش اور کرپٹ انسان تھا۔” شہير نے طنزيہ نظروں سے اسے ديکھا۔
“پليز ميں آپ سے اپنے سب الفاظ کی معافی مانگتی ہوں ميں مانتی ہوں کہ ميں غلط تھی۔ آپ نے تو محبت کی تھی مجھ سے کيا اس ميں اتنی وسعت نہيں کہ ميری خطا کو معاف کيا جا سکے۔”
روحہ نے زاروقطار روتے ہوۓ کہا۔
“تين ماہ روحہ۔۔۔۔تين ماہ ميں نے مسلسل آپ سے معافی مانگی اس بات کی جس ميں نہ ميری کوئ غلط نيت شامل تھا اور نہ ہی اس ميں کوئ گناہ کا پہلو تھا۔ آپ نے تو اس رشتے کی خاطر بھی مجھے معاف نہيں کيا جو آپ نے اپنی مرضی سے جوڑا تھا۔
يہ کوئ چھوٹا عرصہ نہيں ہوتا۔اور اب آپ چاہتی ہيں کے ميں اتنی آسانی سے اپنی انسلٹ بھول جاؤں۔”شہير کھڑے ہوتے بولا
“ميں سب مانتی ہوں۔ ميں اپنی ہر غلطی مانتی ہوں۔ ميں جان گئ ہوں کہ آپ اچھے انسان ہيں۔ ميں آپ سے اب بہت محبت کرتی ميں آپکے بغير نہين رہ سکتی پليز شہير” روحہ اسکے مقابل آتے ہو ۓ بولی آنسو اب بھی رواں تھے ہوں ۔
“اچھا محبت تو رباب بھی مجھ سے بہت کرتی ہے۔۔۔اب بتائيں کس کی مجبت پر يقين کروں۔”
“آپ۔۔آپ مجھے بتائيں ميں ايسا کيا کروں کہ آپکو ميری محبت پر يقين آجاۓ” روحہ نے بے چارگی سے کہا۔
JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL
Download Link is given below:
ONLINE READ:
PDF DOWNLOAD LINK: