Sham Muskurane Lagi By Maryam Aziz Digest Novel
“تمہیں مجھ پر اعتبار ہے۔”
“جی۔”
“کتنا۔”
“اتنا کہ آئندہ کبھی زندگی میں آپ کو شکایت کا موقع نہیں دوں گی۔”وہ بنا سوچے سمجھے دل سے بولی تھی۔اس کے ہاتھوں پہ صبیب کے ہاتھوں کی گرفت سخت ہوئی۔
“اور محبت کرتی ہو مجھ سے۔”صبیب کی نظریں اس کے چہرے پہ جیسے جم سی گئی تھی۔ان نظروں کی تپش سے اس کی نظریں خودبخود جھک گئی تھی۔وہ سر کو اثبات میں سر ہلاتے مسکرادی تھی۔صبیب نے فدا ہوجانے والی نظروں سمیت اس کی مسکراہٹ کو دیکھا۔
“کتنی محبت کرتی ہو۔شاس کے مزید قریب آکر پوچھنے پہ علینہ دو قدم پیچھے ہٹی تھی۔
“پتا نہیں۔”
“یہ کیا جواب ہوا۔”وہ بدمزا ہوکر بولا۔
“اس بات کا یہی جواب ہوتا ہے۔”اب کہ وہ بھی ہاتھ کھینچتے ہوئے بولی۔
“پر میں اس کا جواب بہت اچھا دے سکتا ہوں۔”
وہ زیرلب مسکراتے ہوئے بولا۔علینہ نے نظریں اٹھا کر اس کا چہرہ دیکھا جہاں آنکھوں میں اس کیلیے محبت ہی محبت تھی۔
“پاپا۔”اس کے مزید قریب آنے پہ وہ ایکدم چلا کر بولی وہ ایک سیکنڈ میں ہاتھ چھوڑ کر مڑا تھا پیچھے کوئی نہیں تھا۔اس کے یوں ڈرنے پہ وہ کھلکھلا کر باہر بھاگی تھی۔
“فکر نہیں کرو۔کرتا ہوں میں تمہارا بندوبست مما سے جاکر کہتا ہوں۔نکاح نہیں رخصتی کریں پھر دیکھتا ہوں کیسے بھاگتی ہو اور کہاں۔”اپنے پیچھے صبیب کی دھمکی سن کر اس کے چہرے کی مسکراہٹ مزید گہری ہوگئی تھی۔