MUHABBAT ROSHNI HAI BY NADIA
فٹ پاتھ پہ بازار مصر کا گماں تھا۔ کپڑوں سے جھلکتے عریاں بدن سینے کو ہلاتی، کولہوں کو مٹکاتی وہ حوا کی بیٹیاں اپنی اداؤں سے گاہکوں کو ترغیب دے رہی تھیں۔ جنس کے بازار میں بولیاں لگ رہی تھیں۔ کیا حشر برپا تھا۔ یہاں رنگ و نسل کی تمیز نہیں تھی بس ہوس ہر…