About The Writer
Neelam Riasat lives in the land of Scots, wishes to explore the highlands…forever and has a great love of books. She writes heroes who love their heroines unconditionally and badass women who’d give their life for the people they love. Romance that makes you want more.
” سُنو ! مجھے درد ہو رہی ہے ۔ اُٹھ جاؤ!”
اُس نے کہا تو مگر ابسام کی نیند میں خلل نہیں آیا ۔
اس دفعہ اُس نے ہاتھ بڑھا کر ابسام کا شانہ زور سے ہلایا ۔
” گھر جانا ہے ۔۔۔۔ اُٹھو ۔۔۔۔ !! ۔۔”
اب کے وہ فوراً اُٹھ بیٹھا ۔
” یو اوکے ۔۔۔ ؟ ”
” نہیں ۔۔ پلیز ! امی یا خالہ کو فون کرو ۔ ”
امثال کی پُر نم آواز پہ وہ ٹوٹے ہوئے سپرنگ کی طرح بیڈ سے نکلا تھا ۔ پہلے لائٹ آن کی ۔۔ پھر اُسکے پاس آیا ۔
” کیا بہت تیز درد ہے ؟ ۔۔ ”
اس دفعہ اُس نے بس اثبات میں سر ہلانے پہ اکتفا کیا ۔
ابسام اپنا موبائل لیکر کمرے سے نکل گیا ۔
سب سے پہلے ڈاکٹر فرحت کو کال کی ۔ جو اُنہوں نے بڑی لیٹ اُٹھائی ۔ بعد میں پتا چلا وہ ابھی ہاسپٹل سے آکر سوئی ہی تھیں ۔ جب ابسام کی کال آگئی ۔ پر اُنہوں نے “ابھی آئی !” کہہ کر فون رکھا ۔ ابسام نے ڈرتے ڈرتے امی کا نمبر ملایا ۔ جو کہ دوسری بیل پہ ہی اُٹھایا گیا ۔
” ہیلو ؟ ۔۔ ”
” امی میں بول رہا ہوں ۔ آپ ذرا واصف کے ساتھ ادھر آجائیں ۔ میں واصف کے فون پہ ایڈریس ٹیکسٹ کر دیتا ہوں ۔ ”
” دیکھا !وہی ہوا نا ۔۔۔ جلدی سے اُسکو ہاسپٹل لے جاؤ ۔ ”
” ڈاکٹر آرہی ہے ۔ چیک اپ کرکے اگر بولے گی تو ہاسپٹل ہی لیکر جاؤنگا ۔ آپ تو آئیں ۔ ”
” ہاں اب اور کُچھ نہیں تو ماں پر رُعب ڈالو ۔ ”
آدھے گھنٹے بعد دادی نانی دونوں آچُکی تھیں ۔ ڈاکٹر نے بھرپور تسلی دی کہ ہاسپٹل لے جانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ مگر اُن دونوں بہنوں کو ہی بے یقینی تھی ۔
” ڈاکٹر اندر اپنی نرس کے ہمراہ امثال کے ساتھ مصروف تھیں ۔ اور باہر یہ دونوں بہنیں ابسام کو گھیرے بیٹھی تھیں ۔
ONLINE READ:
PDF DOWNLOAD LINK:
TUJH SANG NAINA LAAGE BY NEELAM RIASAT