افنان بے چینی سے روم میں چکر کاٹ رہا تھا۔اب تک اس نے جو برتاؤ عینی کے ساتھ کیا تھا اسے شرمندگی ہو رہی تھی۔ اس کا فون رنگ ہوا تو اس کا تخیل ٹوٹا۔ نشال کی کال تھی۔ اس نے کال پک اپ کی تو نشال کی خوشی سے بھر پور آواز اسے سنائی دی۔
“افنان ! آنٹی مان گئی ہماری شادی کے لیے۔ تمہیں پتہ عینی نے مجھے بتایا کہ اس نے آنٹی سے بات کی اور وہ مان گئیں۔ میں نے ڈیڈ سے بھی بات کر لی ہے، انہیں کوئی اعتراض نہیں ہماری شادی پر۔ بس اب تم جلدی سے آنٹی کے ساتھ گھر پر آجاؤ رشتے کی بات کرنے۔ “
نشال نان سٹاپ شروع ہو چکی تھی۔
“مام کی طیعت سنبھل جائے تو میں ان کے ساتھ آؤں گا تمہارے گھر اور اس بار سب اچھا ہوگا۔ “
نشال کی آواز سنتے ہی تھوڑی دیر پہلے والی شرمندگی اب ختم ہو چکی یاد تھا تو بس یہ کہ اس کی محبت اس کی ہونی جا رہی ہے۔
” مجھے عینی کا شکریہ ادا کرنا تھا۔ جانتے ہو وہ اتنی خوش تھی مجھے بتاتے ہوئے کہ آنٹی مان گئی ہیں۔ ایک پل کو تو لگا کہ وہ تمہاری بیوی نہیں میری بہن ہے جو میری خوشی کے لیے آنٹی سے بات کر رہی ہے۔ “
نشال کی بات پر وہ کچھ پل خاموش ہو گیا۔
“افنان! ایک بات پوچھوں؟ “
“پوچھو! ” نشال کے اچانک پوچھنے پر وہ بولا۔
“وہ اتنی اچھی ہے۔خوبصورت بھی ہے تمہیں اس سے محبت نہیں ہوئی؟”
“کیساعجیب سوال کر رہی ہو ۔میں تم سے محبت کرتا ہوں تو وہ کیسی بھی ہومجھے اس سے محبت نہیں ہے اور نہ ہو سکتی ہے۔ “
افنان نے چڑتے ہوئے کہا۔
TUM BIN ADHOORE HAAIN HUM IS WRITTEN BY NOOR UL HUDA, IT IS A PERFECT FORCE MARRIAGE BASED SHORT NOVEL. ITS COMPLETE PDF IS AVAILABLE FOR ONLINE READ AND FOR PDF DOWNLOAD. TAP BELOW AND ENJOY READING. THANK YOU
Our Instagram:
@novelsclubb
Our Whatsapp Channel Link:
JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL
Download Link is given below:
PDF DOWNLOAD LINK:
TUM BIN ADHOORE HAIN HUM COMPLETE
READ ONLINE HERE: