TUM SE LAGAN LAGI BY SHAGUFTA KANWAL

اگر آپ میں لکھنے کی صلاحیت ہے اور آپ اپنا لکھا ہوا دنیا تک پہنچانا چاہتے ہیں، مگر آپ کے پاس کوئی ذریعہ نہیں ہے۔۔تو ہم سے رابطہ کریں۔

ہماری ٹیم آپ کو قدم قدم پر رہنمائی فراہم کرے گی اور آپ کی لکھی ہوئی تحریر دنیا تک لائے گی۔

آپ اپنا لکھا ہوا ناول، افسانہ، شاعری، ناولٹ، کالم یا آرٹیکل پوسٹ کروانا چاہتے ہیں تو اپنا مسودہ ہمیں ورڈ فائل یا ٹیکسٹ فارم میں میل کریں: novelsclubb@gmail.com

آپ ہمارے فیس بک، انسٹا پیج اور واٹس ایپ کے ذریعے بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

Our Mission

At NovelsClubb, our mission is to provide book enthusiasts with a diverse range of novels in PDF format, catering to different genres and tastes. We aim to create a platform that fosters a love for reading and exploration of literary works across various categories.

What We Offer

Our website hosts an extensive library of PDF novels, offering readers a convenient way to access their favorite stories. From classic literature to contemporary bestsellers, we curate and present a wide selection to suit every reader's preference.

Our Commitment to Quality

We take pride in delivering a seamless and user-friendly experience. Each novel is carefully selected and uploaded to ensure high-quality content for our visitors.

Connect With Us

Have questions, suggestions, or want to reach out? Feel free to contact us at novelsclubb@gmail.com . We value your feedback and aim to continuously improve our platform based on your input.

Thank you for choosing NovelsClubb as your literary haven. Happy reading!

“ہنی مون پر کہاں چلو گی؟” اس نے گاڑی سٹارٹ کرتے ہوئے پوچھا۔
“مجھے نہیں جانا۔ تم نے وہاں بھی یہی کچھ کرنا ہے۔” اس نے خفگی بھرے لہجے میں کہا۔
“یار میں بھی کیا کروں۔ جان بوجھ کر کچھ نہیں کرتا بس خود سے ہی ہوجاتا ہے۔ اوکے! آئی پرومس میں دوبارہ ایسی کوئی حرکت نہیں کروں گا۔”
“پہلے کون سا تم جان بوجھ کر کچھ کرتے ہو۔ سب کچھ خود سے ہی تو ہوجاتا ہے۔” اس نے خالی کپ باہر شیشے سے باہر اچھالتے ہوئے طنز کیا۔ اس کی بات پر وہ بے اختیار ہنسا۔
“کیا کروں تمہیں تنگ کرنے میں مزہ ہی بہت آتا ہے۔ جب تم زچ ہو کر بڑی بڑی آنکھیں نکال کر گھورتی ہو تو سچی بڑی کیوٹ لگتی ہو۔” اس نے ہنستے ہوئے اس کا گال کھینچا۔
“تم نے بتایا نہیں کہاں جانا ہے؟” اس کو شیشے سے باہر دیکھتے دیکھ کر اس نے کہا۔
“تمہارے گھر چلتے ہیں۔”
“کہاں لندن؟” اس نے گاڑی بوتیک کی طرف موڑتے ہوئے پوچھا جس پر اس نے خاموشی سے اثبات میں اپنا سر ہلا دیا۔
“اوکے میں کل یا پرسوں کی ٹکٹس کنفرم کرتا ہوں۔” اس نے نرمی سے کہا۔ اس کے نرم گرم لہجے پر وہ مسکرا کر آسودگی سے سیٹ کی پشت پر ٹیک لگاتے ہوئے آنکھیں موند گئی۔

Download Link is given below:

ONLINE READ:

PDF DOWNLOAD LINK:

PDF DOWNLOAD BUTTON

Our Instagram:

@novelsclubb

Our Whatsapp Channel Link:

JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *