TUM SE LAGAN LAGI BY SHAGUFTA KANWAL
“ہنی مون پر کہاں چلو گی؟” اس نے گاڑی سٹارٹ کرتے ہوئے پوچھا۔
“مجھے نہیں جانا۔ تم نے وہاں بھی یہی کچھ کرنا ہے۔” اس نے خفگی بھرے لہجے میں کہا۔
“یار میں بھی کیا کروں۔ جان بوجھ کر کچھ نہیں کرتا بس خود سے ہی ہوجاتا ہے۔ اوکے! آئی پرومس میں دوبارہ ایسی کوئی حرکت نہیں کروں گا۔”
“پہلے کون سا تم جان بوجھ کر کچھ کرتے ہو۔ سب کچھ خود سے ہی تو ہوجاتا ہے۔” اس نے خالی کپ باہر شیشے سے باہر اچھالتے ہوئے طنز کیا۔ اس کی بات پر وہ بے اختیار ہنسا۔
“کیا کروں تمہیں تنگ کرنے میں مزہ ہی بہت آتا ہے۔ جب تم زچ ہو کر بڑی بڑی آنکھیں نکال کر گھورتی ہو تو سچی بڑی کیوٹ لگتی ہو۔” اس نے ہنستے ہوئے اس کا گال کھینچا۔
“تم نے بتایا نہیں کہاں جانا ہے؟” اس کو شیشے سے باہر دیکھتے دیکھ کر اس نے کہا۔
“تمہارے گھر چلتے ہیں۔”
“کہاں لندن؟” اس نے گاڑی بوتیک کی طرف موڑتے ہوئے پوچھا جس پر اس نے خاموشی سے اثبات میں اپنا سر ہلا دیا۔
“اوکے میں کل یا پرسوں کی ٹکٹس کنفرم کرتا ہوں۔” اس نے نرمی سے کہا۔ اس کے نرم گرم لہجے پر وہ مسکرا کر آسودگی سے سیٹ کی پشت پر ٹیک لگاتے ہوئے آنکھیں موند گئی۔
Download Link is given below:
ONLINE READ:
[dflip id=”3469″ ][/dflip]
PDF DOWNLOAD LINK: