Zindagi Ki Parchaiyan By Qamrosh Shehk Digest Novel
“تم ابھی تک اسی طرح بیٹھی ہو۔”وہ اس کے نزدیک آیا۔
“تم سمجھی ہوگی کہ میں تم سے پیار بھری باتیں کروں گا۔تمہاری تعریف کروں گا۔نہیں بلکہ میں تو تمہیں دیکھنا تک پسند نہ کروں۔”وہ ادھر سے ادھر ٹہلنے لگا۔
“میرے دل میں تمہارے لیے جو عزت تھی اب وہ نفرت میں بدل چکی ہے۔شدید نفرت کرتا ہوں میں تم سے۔”
اس نے بیڈ پر سجے تمام پھول نوچ ڈالے۔
“تم نے میرے سپنے توڑے ہیں امبرینہ۔تم قاتل ہو میرے سپنوں کی۔تم مجھے۔جس قدر ذہر لگ رہی ہو اس بات کا اندازہ صرف میں ہی لگاسکتا ہوں۔تم مرکیوں نہیں گئیں۔زندہ کیوں بچ گئی۔”
وہ تکیہ اٹھا کر پھینکنے لگا۔پورا کمرہ الٹا کردیا تھا۔
“میں تم سے نفرت کرتا ہوں سنا تم نے۔میرے کمرے میں آگئی تو کیا ہوا میرے دل تک کبھی رسائی حاصل نہ کرپاؤں گی۔”
اس نے امبرینہ کی حالت بھی بری کردی تھی۔اس کے تمام زیورات نوچ کر اتار دیے تھے۔
“تم پر اچھا نہیں لگتا یہ سب۔”
وہ اسے لمحے میں چھوڑ کر صوفے پہ جاکر سو گیا۔
اس نے پلکیں اٹھا کر دیکھیں وہ بہت پرسکون نیند سورہا تھا۔کیا یہ وہی آفاق تھا جو اس کی بہت عزت کرتا تھا۔اس کی آنکھوں میں بھی آنسو تھے۔وہ اٹھی کپڑے بدلے کمرے کی حالت درست کی اور بیڈ پہ آکر لیٹ گئی۔