Wafa Ka Junoon By Sana Sufyan Khan Complete PDF
وہ اپنے موبائل میں کچھ دیکھ رہی تھی اور ابراہیم ایک ہاتھ سے ڈرائیو کرتے ہوئے، دوسرے سے اس کے ناک کو بار بار دبا رہا تھا۔اس کی حرکت پر وہ صرف گھور کر رہ جاتی۔یہ چوتھی دفعہ تھا جب ابراہیم نے اس کی ناک کو دبایا تھا۔۔
“ابراہیم۔۔!”اب کی بار وہ چیخ پڑی تھی اور ابراہیم اس کے چہرے کے بگڑے زاویے دیکھ کر اپنی مسکراہٹ دبا گیا تھا۔۔
“اگر آپ نے ایسی حرکتیں بند نہیں کی ناں تو میں آپ کو تیجا کہنے لگوں گی۔۔!!”دعا نے منہ بگاڑ کر اسے معصوم سی دھمکی دی تھی۔۔
اپنی وائفی کی اتنی پیاری دھمکی پر ابراہیم کا قہقہہ بےاختیار بلند ہوا تھا۔۔
“تیجا ابراہیم کے جتنا معصوم نہیں تھا۔۔!!”ابراہیم نے اس کی علم میں اضافہ کیا۔۔
“اچھا دیں آپ مجھے دھمکی، میں نے بھی آپ سے بہت دور چلے جانا ہے پھر دیتے رہنا دھمکی۔۔!!”اس کی بات سن کر ابراہیم کا دل خوف سے دھڑکا تھا۔ چند پل کے لئے ذہن مفلوج ہوا تھا۔ اس نے جھٹکے سے دعا کا بازو پکڑ کر اپنی طرف کھینچا۔۔
آج اس کی پکڑ میں کوئی نرمی نہیں تھی بلکہ بہت سختی تھی۔ جیسے اس کی بات اسے بہت ذیادہ ناگوار لگی ہو۔۔