شکرانے نفل ادا کرلے؟آروش واشروم سے باہر آئی تو یمان نے کہا
س۔۔۔اتھ ساتھ؟؟آروش حیران ہوئی۔
جی میری امامت۔یمان نے کہا
ض۔۔۔ضرور۔آروش کی زبان جانے کیوں لڑکھڑائی۔
میں چینج کر آؤں۔یمان اتنا کہتا جلدی سے واشروم کی جانب چلاگیا جبکہ آروش کو اب بھی اپنی قسمت پہ اعتبار نہیں آیا تھا۔
******
شازل شازی کے گال کتنے پیار ہیں اور پُھولے ہوئے نرم سے ہیں دیکھ کر دل چاہتا ہے چٹا چٹ چوم لیا جائے۔ماہی پرجوش لہجے میں شازل کو بتانے لگی وہ سب اِس وقت اپنے اسلام آباد والے گھر میں موجود تھے۔
ہاں واقع پیارے ہیں اور پُھولے ہوئے نرم سے ہیں دیکھ کر دل چاہتا ہے تھپڑ مارا جائے ویسے تھپڑ مارنے سے کتنی اچھی آواز گونجے گی جسٹ امیجن۔شازل اُس کی گود میں شازی کو دیکھ کر بولا تو ماہی نے تاسف سے اُس کو دیکھا۔
آپ سے کسی اچھی بات کی توقع رکھنا فضول عمل ہے۔ماہی نفی میں سراثبات میں ہلاکر بولی۔
اب ایسی بھی کوئی بات نہیں۔شازل نے کہا
“Haal-e-Dil” by Ramsha Hussain is a poignant romantic novel that delves into the complexities of love, heartbreak, and healing.
Summary:
The novel follows the emotional journey of its main characters as they navigate the ups and downs of their relationships. The protagonist, a young and resilient woman, experiences the pain of unrequited love and the struggle of moving on. Throughout the story, she encounters new people who help her rediscover herself and find hope in love once again.
Amazing novel👌😘