Aik Daadi Sub Pe Bhaari PDF Download
”افہوہ! پتا نہیں یہ ہر سال عید سے پہلے تفصیلی صفائیاں کرنے کا ٹرینڈ کس نیک بخت کی ایجاد ہے ۔جسے خوش اسلوبی سے پورا کرنے اور ہر سال ہی عملی جامہ پہنانے کے لئے پہلے تو سارا سال غافل رہو۔۔خوب زبردست قسم کی نظر اندازی اور مکمل کام چوری دکھا کر کونوں کھدروں میں جمع ہوئے کوڑے سے قطع تعلق رہو اور پھر عید کے قریب لگ جاؤ جی کمر کس کے صفائیوں میں ۔۔میں تو کہتی ہوں ،ہمیں اس سال لازماً دھرنا دینا چاہیے تھا دادو کے کمرے کے دروازے پر ۔۔کہ یہ گلابوں (ملازمہ) کو کیوں رکھا ہوا ہے کام پر ۔جب یہ کام ہم ہی سے کروانے ہوتے ہیں ۔۔“
اذنہ اس وقت کمر پر چنری کسے صحن کے وسط میں اسٹول پر چڑھی ہوئی تھی اور بے تہاشا بگڑے موڈ کے تحت چھت سے لٹکے پنکھے کو رگڑ رگڑ کر مٹی کے داغوں سے پاک کرنے کی محنت کرتی خود بھی احتجاج پر کمر بستہ تھی ۔۔
اس کے منہ سے بظاہر شائستہ مگر جلی کٹی روداد پر زوبیہ نے تیکھی گھوری ماری۔۔
اذنہ کے کھلنڈر پن اور کاہل فطرت سے کون بھلا ناواقف تھا ۔۔
وہ بذات خود بھی اس وقت دادو کے حکم پر جالے صاف کرنے میں مدغم تھی۔۔
جالوں کا جھانبا تو آدھے میں ہی ٹوٹ کر دم توڑ گیا تھا ۔۔مگر پھر بھی زوبیہ میڈم اپنے اینٹک دماغ سے ایک عدد جگاڑی آئیڈیا بطورِ اہتمام لائے وائپر کا ڈنڈا نکال اس کے سرے پر جھاڑو کس کے باندھے بڑی ہی مہارت سے جالوں کا بائیکاٹ کرتی جا رہی تھی ۔۔
Download Link is given below:
Leave a Reply