AIK QADAM MANZIL KI JANIB BY HAFIA SHAMSI

اوئے حد ادب ، بدتمیز رکو ذرا،،،! چپل اڑتی ہوئی سیدھی علی کے سر پر لگی تو وہ بلبلا کر پلٹا -ٹھہر جاؤ تم جنگلی کہیں کی ، اس نے وہی چپل اٹھائی اور ہنی کی سمت پھینک دی ، اوراگلے ہی لمحے ہنی زمین پر بیٹھ کر رونا شروع کر چکی تھی _سر گھٹنے پر رکھے دونوں بازو خود کے گرد حمائل کر لیے ۔۔ نوٹنکی کہیں کی ، علی نے دانت پیسے مگر اس باجے کو اب اسے ہی بند کرنا تھا ورنہ پاپا ،،، اسے لگتا تھا اسکے نہیں ہنیہ کے باپ ہیں _وہ آھستہ سے چلتا اس کے قریب آ کر زمین پر بیٹھ گیا اندازہ لگانے کی کوشش کی کہ رو بھی رہی ہے یا نہیں مگر وہ کچھ اور سمٹ گئ تو چار و ناچار اسے بولنا پڑا ارے ہنی یار سوری رئیلی سوری ،، یار دیکھو جہاں کہو گی لے جاؤں گا بس چپ کر جاؤ بتاؤ کدھر جانے کا کہہ رہی تھی ؟

Download Link is given below:

ONLINE READ:

PDF DOWNLOAD LINK:

AIK QADAM MANZIL KI JANIB

Our Instagram:

@novelsclubb

Our Whatsapp Channel Link:

JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *