‘‘ میں تھوڑی دیر تک واپس آجاؤں گی‘ تم یہاں میرا انتظار کروں‘ اور خبردار میرے پیچھے آنے کی ضرورت نہیں‘‘
( ڈرائیور کو دھمکا کہ اس نے دروازہ کھولا اور باہر نکلی‘
نہ اس کہ ہاتھ میں بیگ تھا نہ ہی موبائل‘
نہ کوئی جیولری۔۔
اس نے تو اپنا چہرہ بھی چھپا لیا تھا کالی چادر میں)
گاؤں کی کچی گلیوں سے گزرتی وہ اپنی منزل کی طرف بڑھنے لگی‘
اس کا دل ایک الگ ہی لے پہ دھڑک رہا تھا۔۔۔
اپنی منزل کو سامنے دیکھ کہ اس نے اپنی بے ترتیب دھڑکن کو سنبھالا اور دروازے پہ دستک دی۔۔
دروازہ کسی ملازم نے کھولا تھا۔۔۔
وہ اندر داخل ہوئی اور مطلوبہ کمرے کی جانب چل پڑی‘ بارش کی وجہ سے صحن میں کافی کیچڑ تھی‘
وہ صحن عبور کر کہ برآمدے میں پہنجی تو اسے جیسے سکون آنے لگا۔۔۔
بڑے کمرے سے آتی وہ آواز اس کے کانوں میں رس گھولنے لگی۔۔۔ وہ ہوا کہ دوش پہ سوار کمرے کی جانب
بڑھی ۔۔۔
کمرے کہ باہر جوتوں کا ایک ڈھیر لگا تھا‘
اس ڈھیر کہ پاس اس نے بھی اپنی چپل اتاری اور کمرے میں داخل ہو گئی۔۔
Our Instagram:
@novelsclubb
Our Whatsapp Channel Link:
JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL
Download Link is given below:
ONLINE READ:
PDF DOWNLOAD BUTTON: