MUHABBAT ROSHNI HAI BY NADIA
اگر آپ میں لکھنے کی صلاحیت ہے اور آپ اپنا لکھا ہوا دنیا تک پہنچانا چاہتے ہیں، مگر آپ کے پاس کوئی ذریعہ نہیں ہے۔۔تو ہم سے رابطہ کریں۔
ہماری ٹیم آپ کو قدم قدم پر رہنمائی فراہم کرے گی اور آپ کی لکھی ہوئی تحریر دنیا تک لائے گی۔
آپ اپنا لکھا ہوا ناول، افسانہ، شاعری، ناولٹ، کالم یا آرٹیکل پوسٹ کروانا چاہتے ہیں تو اپنا مسودہ ہمیں ورڈ فائل یا ٹیکسٹ فارم میں میل کریں: novelsclubb@gmail.com
آپ ہمارے فیس بک، انسٹا پیج اور واٹس ایپ کے ذریعے بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Our Mission
At NovelsClubb, our mission is to provide book enthusiasts with a diverse range of novels in PDF format, catering to different genres and tastes. We aim to create a platform that fosters a love for reading and exploration of literary works across various categories.
What We Offer
Our website hosts an extensive library of PDF novels, offering readers a convenient way to access their favorite stories. From classic literature to contemporary bestsellers, we curate and present a wide selection to suit every reader's preference.
Our Commitment to Quality
We take pride in delivering a seamless and user-friendly experience. Each novel is carefully selected and uploaded to ensure high-quality content for our visitors.
Connect With Us
Have questions, suggestions, or want to reach out? Feel free to contact us at novelsclubb@gmail.com . We value your feedback and aim to continuously improve our platform based on your input.
- Instagram: @novelsclubb
- Facebook: Novelsclubb
- WhatsApp: JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL
- Website: Novelistaan
- YouTube: Read With Laiba
Thank you for choosing NovelsClubb as your literary haven. Happy reading!
Download Novelsclubb Android App
فٹ پاتھ پہ بازار مصر کا گماں تھا۔ کپڑوں سے جھلکتے عریاں بدن
سینے کو ہلاتی، کولہوں کو مٹکاتی وہ حوا کی بیٹیاں اپنی اداؤں سے گاہکوں کو ترغیب دے رہی تھیں۔
جنس کے بازار میں بولیاں لگ رہی تھیں۔ کیا حشر برپا تھا۔ یہاں رنگ و نسل کی تمیز نہیں تھی بس ہوس ہر شے پہ حاوی تھی۔
سڑک کے دونوں طرف ٹیکسیوں کی لمبی قطاریں تھیں۔ سروس لین میں گاڑیاں رینگ رہی تھیں۔ گاڑیوں کے شیشوں سے سر نکالے کچھ لوگ حریص نظروں سے ان عورتوں کو دیکھ رہے تھے۔ ریٹ طے ہو جاتا تو وہ اسے اپنے ساتھ بٹھا لیتے تھے۔ رات کے دس بجے شہر کی ان سڑکوں پہ رات جوان تھی۔
یہ اس شہر کا ریڈ لائٹ علاقہ نہیں بلکہ مشہور کاروباری مرکز ہے جہاں دن کی روشنی میں لاکھوں کڑوڑوں کا کاروبار ہوتا ہے۔ سڑک پہ ٹریفک جام اور سب وے اسٹیشن پہ لوگوں کا ہجوم ہوتا ہے۔ مگر رات کو اس سڑک پہ بنے چند مشہور کلبوں میں زندگی کی ایک اور جھلک دیکھنے کو ملتی ہے۔ اس مصنوعی دنیا میں برہنہ جسموں کی نمائش ہوتی ہے۔ عورتوں کی عصمت کا سودا ہوتا ہے۔ کلب رات دو بجے بند ہوجاتے ہیں اور جو کلب میں کسی کے ساتھ ہک نہیں کر پاتی ہیں وہ سڑک پہ جمع ہوجاتی ہیں اور پھر کم قیمت پہ رات گزارنے کے لئے تیار ہو جاتی ہیں۔ خالد بن ولید روڈ پہ بنے ان کلبوں کے باہر اسوقت بھی روشنیاں جھلملا رہی تھیں۔ نشے میں ڈولتے، ہوس میں ڈوبے لوگوں کی بھیڑ جمع تھی۔ سروس لین بھی اسی رش سے پر تھی۔ بہت سی افریقی، ایشیائی اور عرب لڑکیاں اپنی قسمت آزمانے یہاں کھڑی تھیں۔
یہاں سب گاہک نہیں تھے چند مفت خور ایسے موقعوں کا مزا لینے بھی وہاں سے گزرتے ہوئے اپنی گاڑیوں کی رفتار آہستہ کر لیتے تھے۔ ویسے تو یہ سب خلاف قانون ہے مگر پولیس اسوقت یہاں کم ہی پائی جاتی ہے اسکی بڑی وجہ یہ ہے کہ یہاں
پروفیشنل ہوکرز کی تعداد بہت کم ہے۔ بلکہ یہ زیادہ تر وہ لڑکیاں ہیں جو دن میں چھوٹی موٹی نوکریاں کرتی ہیں اور رات میں یا ویک اینڈ پہ اچھے ٹائم پاس کی غرض سے اور کچھ اضافی پیسے کمانے کی لالچ میں یہاں موجود ہوتی ہیں
Our Instagram:
@novelsclubb
Our Whatsapp Channel Link:
JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL
Download Link is given below:
ONLINE READ:
[dflip id=”3752″ ][/dflip]
PDF DOWNLOAD BUTTON:
Post Comment