فون کی مسیج ٹون پر ٹی وی دیکھتے ہوۓ دانیال نے فون اٹھایا تھا ۔۔۔ جیسے ہی مسیج کھولا تو اس کی بچپن کی تصویر کے نیچے لکھا تھا کمنگ بیک۔۔۔
اور نیچے لکھا تھا۔۔۔ بابا مجھے لینے آ جاٸیں۔
اوہ۔۔۔ دانیال کا ہاتھ ایک دم سے ہونٹوں پر گیا تھا۔۔۔ اس کی آنکھیں چمک گٸ تھیں۔۔۔ دل عجیب طرز سے دھڑکا تھا۔۔۔وہ مسکراتے چہرے اور خوشی سے کانپتے ہاتھوں کے ساتھ ماہم کا نمبر ملا رہا تھا۔۔۔
کیا یہ سچ ہے۔۔۔ ماہم کے فون اٹھاتے ہی دانیال نے چہکتے ہوۓ کہا۔۔۔
لاکھ بری صیح ۔۔پر جھوٹ کبھی نہیں بولا آپ سے۔۔۔ ماہم نے ہونٹ دانتوں میں دبا کر مدھر سی آواز میں کہا۔۔۔
نہیں تم بری نہیں ہو میری جان ۔۔ محبت بھرے لہجے میں دانیال نے دھیرے سے کہا۔۔
برا تو میں کرتا رہا۔۔۔ شرمندہ سا لہجہ تھا۔۔۔
دانی۔۔۔ مجھے لینے آ جاٸیں میں نہیں رہ سکتی آپ سے دور ۔۔۔ ماہم نے روتے ہوۓ بھاری آواز میں کہا۔۔۔
تو میں کہاں جی رہا تھا اتنے دن سے۔۔۔ محبت سے لبریز لہجے میں کہا۔۔۔
شکوہ نہیں کروں گی اب ۔۔۔ آنسو گالوں سے صاف کرتے ہوۓ شرمندہ سے لہجے میں کہا ماہم نے۔۔۔
اور میں کسی بھی بات سے نہیں روکوں گا۔۔۔ دانیال نے شرمنرہ مگر محبت بھرے لہجے میں کہا۔۔۔
میں بھی نہیں روکوں گی فواد اور آذر سے ملنے سے۔۔۔ بچوں کی طرح لاڈ سے کہا۔۔۔
مجھے بھی تمھارے اونچے قہقہے سننے ہیں۔۔۔ دانیال نے بھیگی سی آواز میں کہا۔۔۔
اب کبھی سالن سے بال نکلا تو۔۔۔ ماہم نے شرارت سے کہا ۔۔۔
تو مسکرا کر پھر سے سالن ڈال لاٶں گا۔۔ شرارت اور محبت بھرے لہجے میں کہا۔۔۔
فواد کی شادی آ رہی ۔۔ پر جوش انداز میں کہا۔۔ دل کا بوجھ ایک دم سے اترا تھا۔۔۔
اچھا سچ ۔۔۔ جاٸیں گے آپ۔۔۔ چہکتی ہوٸ آواز میں کہا۔۔
جان دانیال اجازت دے گی تو ہی۔۔۔ شرارت سے کہا۔۔۔
نہیں آپکا دوست ہے اس کی زندگی کا اتنا اہم موقع ہے آپکو جانا ہے اور میری اجازت کی ضرورت نہیں ہے بلکل ۔۔ بڑے جزب سے کہا۔۔۔
ارے واہ میری چھوٹی سی بیوی تو سمجھدار ہو گٸ ہے۔۔۔ دانیال نے قہقہ لگایا تھا۔۔
جی بلکل ۔۔۔۔ ماہا نے شرماتے ہوۓ مدھر سی آواز میں کہا۔۔۔
کیا کر رہے جو سانس چڑھا ہوا ۔۔۔ ماہم کو ایک دم محسوس ہوا دانیال ساتھ ساتھ کو کام کر رہا ہے بات کرتے ہوۓ۔۔
پہلے صبح آنا تھا۔۔۔ شرارت سے کہا۔۔
اب ابھی نکل رہا ہوں۔۔۔ محبت بھرے بھیگے لہجے میں کہا۔۔۔
ارے ارے ۔۔۔ نہیں صبح ہی آیے گا۔۔۔ ماہا نے ایک دم فکر مندی اور محبت سے چہکتے ہوۓ کہا۔۔۔
چپ۔۔۔ بلکل چپ ۔۔۔ ابھی۔۔۔ اب ایک دن بھی تمھارے بنا نہیں رہا جاۓ گا۔۔۔ دانیال نے محبت بھرے لہجے میں کہا۔۔۔
اور ماہم کھلکھلا کر ہنس دی تھی۔۔۔
اور دانیال اندر تک سرشار ہو گیا تھا۔۔۔
PDF DOWNLOAD LINK: