اسکی روح میں اتر کر اسے مکمل کر دینے والا۔۔۔ اس کے دل کا مالک تھا وہ ۔ ۔۔۔
سوہا کے لب مسکراۓ تو گالوں کے خوبصورت گڑھے واسم کی لبوں کی مسکراہٹ کا موجب بن گۓ تھے۔۔
۔رات کی قربت سے خمار آلودہ اگر واسم کی آنکھیں تھیں۔۔۔
تو سوہا کی لجاتی آنکھیں اور گلابی گال بھی مکمل ہونے کی واضح تحریر تھے۔۔۔۔
ایک چیز رہ گٸ بس میرے کمرے میں آنا ذرا۔۔۔ واسم نے تھوڑا سے جھک کر سوہا کے کان میں سرگوشی کی۔۔۔
واسم ڈھیروں کام ہیں۔۔۔ سوہا نے خفگی بھری نظر ڈالی ۔۔۔
ابھی وہ عشرت کو تیار کر کے باہر نکلی تھی۔۔۔اور جناب کی پھر سے فرماٸش آ گٸ تھی۔۔۔
چلیں میں آتی ہوں۔۔۔ سوہا نے واسم کے گھور کے دیکھنے پر بازو ڈھیلے چھوڑ کر کہا ۔۔۔
یہ رہتی تھی۔۔ سوہا کی مخروطی انگلیوں میں ڈاٸمنڈ کی رنگ چڑھاتے ہوۓ واسم نے محبت سے کہا تھا۔۔۔ اور پھر ایک بھر پور نظر سوہا ہر ڈالی تھی۔۔۔
میرون رنگ کی لمبی سی فراک پہنے ۔۔۔ بال اس کی فرماٸش پر سلیقے سے کندھوں پر گراۓ۔۔۔ کانوں میں جھمکے پہنے۔۔۔ وہ شرماتی لجاتی اس کی روح میں اتر رہی تھی۔۔۔
ویسے میری بھی تو منہ دکھاٸ ہونی چاہیے کیا خیال ہے۔۔۔ شرارتی لہجے میں کہا جب کے نچلا لب دانتوں نے جکڑ رکھا تھا۔۔۔۔اور بھنویں بھی شرارت سے اچکاۓ وہ شرارت سےآگے بڑھا۔۔
واسم آرام سے بہت محنت سے تیار ہوٸ ہوں۔۔۔ سوہا نے اسے آگے بڑھتا دیکھ کر کھلکھلا کر کہا۔۔۔۔
اور پھر اس کی آنکھوں کی خماری دیکھ کر دروازے کی طرف دوڑ لگاٸ۔۔۔
وہ ایک ہی جست میں لپک کر دروازے پر تھی۔۔۔ پھر پیچھے مڑ کر اپنے مخصوص انداز میں زبان نکالی۔۔۔
واسم کا قہقہ فضا میں گونجا تھا۔۔
میرا ٹاٸم بھی آنے والا۔۔ سارے بدلے لوں گا۔۔۔ واسم نے شرارت سے کہا۔۔۔
جب کہ وہ دھڑکتے دل اور لرزتی پلکوں کے ساتھ باہر بھاگی تھی۔۔۔
Download Link is given below: