DILAM BARAT TANG SHUDA BY ZAID ZULFIQAR

” موبائل کو اپنے ساتھ قبر میں لیکر جانا چاہتے ہو کیا ؟؟؟ “
وہ اپنی بڑی بڑی سیاہ آنکھوں سے اسے گھورتی پوچھ رہی تھی۔
” روپے پیسے سے اتنا بھی کیا پیار کرنا کہ جان جاۓ پر جیب سے دمڑی نا جاۓ۔ وہ تو میرے خیال سے اناڑی قسم کے ڈاکو تھے جو خالی لاتوں مکوں سے کام چلا کر بھاگ گئے۔ کوئی اصل ڈکیت ہوتا تو تمہاری ہٹ دھرمی دیکھ کر سیدھا کھوپڑی میں گولی مارتا “
وہ بولتی چلی گئی تھی۔ ارسلان نے اسکے گھنگھریالے پالوں کی لٹ کو بارش کے پانی سے بھیگا پایا تھا۔
” قسم لے لو میرے پاس فون نہیں تھا “
” جھوٹ مت بولو۔ آج کے دور میں کس کے پاس موبائل نہیں ہے ؟ کھانے کو روٹی ہو نا ہو جیب میں ٹچ سکرین والا فون ضرور ہوتا ہے “
وہ اب بھی یقین کرنے کو تیار نہیں تھی۔ ارسلان کا شک یقین میں بدلا تھا۔ اسی لئیے وہ اسکی مدد کرنے کو تیار ہوئی تھی کہ بدلے میں کچھ بھی ماٹھ لے گی۔ چور تو وہ بھی تھی بس انداز الگ تھا۔
” مجھے تم اعلیٰ قسم کا فقرا سمجھ لو۔ میرے پاس نا تو کھانے کو روٹی ہے اور نا ہی جیب میں ٹچ سکرین والا فون۔ انہیں مجھے دیکھ کر غلط فہمی ہو گئی ہو گی “
وہ اسے بغور دیکھتی رہی
” یا پھر شائد چوروں کا بھی سٹینڈرڈ گر گیا ہے “
” نظر بھی کمزور ہو سکتی ہے بیچاروں کی “
اس نے لمبی سانس بھر کر اپنے گھنگھریالے بالوں کو کان کے پیچھے اُڑسا
” خیر نظر کا تو یقیناً مسئلہ نہیں ہوگا۔ تمہارے کپڑوں اور جوتوں کو دیکھ کر تمہیں کوئی بھی موٹی مرغی ہی سمجھے گا۔ “

ONLINE READ:

PDF DOWNLOAD BUTTON:

DILAM BARAT TNG SHUDA COMPLETE

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *