Hiddat E Nikkah By Kiran Rafique Complete PDF
“بہت تھک گیا آج تو۔”
عنان جان بوجھ کر تھکن کو اپنے لہجے میں سمونے کی ناکام کوشش کرنے لگا جبکہ ماحسا نے اسے گھورا اور اپنا لہنگا سنبھالتی ہوئی بیڈ سے اترنے لگی جب عنان نے غیر ارادی طور پر اس کا ہاتھ تھام لیا۔
“کیا ہے ماہی؟ یہ خوامخواہ کی ناراضگی کب تک جاری رہے گی؟”
ماحسا کی آنکھوں اور لہجے میں ناگواری کی تیز لہر امڈ آئی تھی۔
“یہ خوامخواہ کی ناراضگی نہیں ہے عنان عباسی ۔۔۔ اس کی بہت مضبوط وجہ ہے۔”
وہ اپنا ہاتھا چھڑوانے کی کوشش میں ہلکان ہو رہی تھی جب مقابل اپنی گرفت کو مضبوط کرتے ہوئے اٹھ کر اس کے مقابل آیا تھا۔
“کیا وہ وجہ تمہارے نزدیک اتنی اہم ہے کہ تم ہمارا رشتہ سرے سے ماننے سے ہی انکار کر رہی ہو۔”
“تم نے شاید اپنے کان بند کئے ہوئے تھے لیکن میری ابھی سننے کے صلاحیت بالکل ٹھیک ہے۔”
“اس صلاحیت سے محروم تھا کیونکہ آنکھوں میں تمہارا چہرہ اور تمہاری قربت حواس سلب کر چکی تھی میرے۔ تم بہت خوبصورت لگ رہی تھی۔”