SHABB E WASAL KA SUROOR BY MAHAM MUGHAL PDF
Status: complete
Genre: Mafia Romance
Elements: revenge, 2 couples, rude herion, Action, tragic past, romance emotion, marriage of Alliance
”دھوکے باز، قاتل، تم نے میری تزلیل کئ۔“ علینا نے نفرت سے چیختے ہوئے کہا۔
”میری بات سمجھنے کی کوشش کرو، جیسا تم سمجھ رہی ہو ویسا نہیں ہے۔“ دامیر نے آگے بڑھتے اس کو نرمی سے کہا لیکن اس نے ہاتھ کے اشارے سے روک دیا۔
”کیا سمجھنا ہے، تم نے دھوکے سے مجھ سے شادی کی، میری حالت کا فائدہ اٹھایا اور میں اتنی پاگل تھی کہ تمہاری جھوٹی محبت بھری باتوں میں آتی گئی۔۔ تمہاری باتوں پہ ایمان لاتی گئی یہ جانے بغیر کہ میں تمہارے لیے ایک مہرہ ہوں۔“ علینا نے آنکھوں میں نفرت لیے اس کو دیکھتے کہا۔ اس وقت وہ دامیر کو اپنے سامنے بھی برداشت نہیں کر پا رہی تھی۔
”تمہارے ساتھ کچھ بھی دھوکہ نہیں تھا، میری فیلینگز، میرا پیار سب سچ ہے۔ میں نے کچھ بھی جھوٹ نہیں کہا۔“ دامیر کو اس کی باتوں سے تکلیف ہو رہی تھی، اس کے چہرے پہ دکھ کے لکیریں واضح تھیں۔
”تم۔۔۔ تم ایک قاتل ہو، مجرم، میرا استعمال کر کے تم اپنا مطلب نکال رہے تھے۔۔۔ مجھے اپنی منزل تک سیڑھی بنانا ہی تھا تو یہ شادی محبت کا ناٹک کیوں کیا تم نے دامیر۔۔“ اس کے سینے پہ ہاتھ رکھتے دھکا دیا اور چیخی کہ ریان جو باہر دروازے کے پاس تھا اندر داخل ہوا۔
”دامیر۔۔۔“ ریان نے سرد لہجے میں اس کو وارن کیا۔
”میں بات کر رہا ہوں اس سے۔۔۔“ دامیر الٹا ریان پہ چیخا جس سے ریان کے ماتھے پہ بل نمودار ہوئے۔
”اس سے پہلے کہ تم یہاں ہونے پہ پچھتاؤ باہر نکلو، وہ بات نہیں کرنا چاہتی۔۔“ وہ قدم بقدم چلتا ہوا اس کے مقابل آئے سرد سپاٹ لہجے میں بولا کہ دامیر نے اس کو بےبسی سے دیکھا۔
دو پل وہ دکھ و تاسف سے علینا کو دیکھتا رہا پھر گہرا سانس بھر کے کمرے سے باہر نکلا۔
”تم جو چاہو گی وہی ہو گا۔۔“ ریان نے اس کو یقین دہانی کروانی چاہی جس کا علینا کو زرا بھی بھروسہ نہیں تھا۔ ریان بھی دامیر کے پیچھے باہر نکلا جب دامیر فوراً بولا۔
”اس سے کہہ دو یہاں سے واپسی ممکن نہیں۔۔“
”ہم اس پہ زبردستی نہیں کر سکتے، اگر وہ جانا چاہے گی تو ہم اس کو نہیں روکیں گے۔“ ریان نے اس کو دو ٹوک انداز میں سمجھایا۔
”وہ میری گرل فرینڈ نہیں بیوی ہے، اس سے وہ پیچھے نہیں ہٹ سکتی۔۔“ دامیر ریان کی آنکھوں میں دیکھے ایک ایک لفظ چبا کے بولا لیکن ریان کے تاثرات پہ کوئی فرق نہ پڑا۔
”اس بات کو نہ بھولنا کہ میں اس کے ساتھ ہوں۔۔“ ریان کے الفاظ میں واضح دھمکی تھی کہ وہ علینا کے فیصلے کی ریسپیکٹ کرے گا۔ اتنا کہتے وہ خود بھی وہاں سے چلا گیا۔
”دھوکے باز دوست میرا اور سائیڈ میری بیوی کی لے رہا ہے۔۔“ دامیر غصے سے بڑبڑایا۔
شبِ وصل کا سرور
ازقلم ماہم مغل