IK BAAR KAHO TUM MERE HO PDF
وہ اب اپنی اریبہ سے کبھی نہیں مل پائے گا لیکن یہ سزا اس نے خود کیلیے خود تجویز کی تھی “اریبہ۔۔۔۔”وہ چیختے ہوئے اریبہ کوپکار کر ذمین پر گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا اور اس کےپیروں پکڑ کر لیا “اریبہ۔۔۔اریبہ تم مجھے اکیلا چھوڑ کے نہیں جا سکتی۔۔۔۔اریبہ۔۔۔۔”وہ زور زور سے چیخ رہا تھا…