ANMOL MUHABBAT BY BYA AHMAD COMPLETE

وہ کب سے سیڑھیوں پر بیٹھی ہوئی تھی، دونوں کُہنیاں گھٹنوں پر ٹکی ہوئی تھیں اور اُنہیں پر دونوں بازو رکھے وہ گالوں پر ہاتھ رکھے جاتے سورج کو دیکھ رہی تھی۔۔ ثمینہ سمجھ گئیں کہ آج پھر وہ اپنے بابا کو یاد کررہی ہے۔۔۔ “مِنہا!!”۔۔۔ اُنہوں نے اُس کے برابر بیٹھ کر اسے پُکارا۔۔۔…

Read More