Tumhain Mujse Muhabbat H By Tahira Hassan Digest Novel
“مجھے یہ ذرا اچھا نہیں لگتا میں یہ نہیں پیوں گی۔”
“لگتا ہے اسے کچھ یاد نہیں۔”اس لیے وہ اسے اصل وجہ بتا نہیں رہا تھا۔
“علیشا پی لو اس سے تمہارے سر کا بھاری پن ختم ہوجائے گا۔”
“علیشا میں کہ رہا ہوں اس لیے چپ چاپ پی لو۔”اس نے مصنوعی غصے میں ذرا سخت لہجے میں کہا تو اس نے جھٹ گلاس منہ سے لگالیا اور ایک ہی سانس میں پی گئی۔کچھ دیر تک وہ اپنے منہ کے زاویے ہی بدلتی رہی۔بہتر ہوئی تو خود کو اس ماحول میں دیکھ کر چونک گئی اور حیرت بھری نظروں سے اسے دیکھنے لگی جو سامنے کھڑا تھا۔
“کیا سوچ رہی ہو۔”
“کچھ نہیں۔”وہ نظریں جھکاگئی لیکن اس نے محسوس کرلیا تھا کہ وہ کیا کہنا چاہتی ہے۔
“علیشا آپ کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی اس لیے ہمیں یہاں رکنا پڑا۔سٹاف تانیہ کے ساتھ جاچکا ہے اور اس وقت میں اور آپ۔۔”اتنا بول کر وہ جان بوجھ کر رک گیا۔تبھی اس نے اس کی طرف دیکھاکیا کچھ نہ تھا اس کے چہرے پہ۔گھبراہٹ ڈر خوف من ہی من وہ اس کی حالت پہ ہنس دیا۔اسے مزید پریشان نہ کرتے ہوئے کہا۔
“رضا سامنے والے کمرے میں سورہا ہے۔”یہ سن کر جیسے وہ پرسکون ہوگئی۔
“علیشا اب آپ کیسی ہیں۔”وہ اسے چھوڑنے کمرے تک چلا آیا۔اسے بستر پر بٹھا کر پوچھا تو اس نے سر ہلادیا۔
“ایم سوری میں نے آپ کو پریشان کردیا۔”
“اٹس اوکے۔”اس نے جھک کر شال اس کے کندھوں پہ ڈال دی۔
“سر مجھے کیا ہوا تھا۔”اسفی کی آنکھیں حیرت سے کھلی کی کھلی رہ گئی۔واقعی اسے کچھ یاد نہیں تھا۔