اوئے حد ادب ، بدتمیز رکو ذرا،،،! چپل اڑتی ہوئی سیدھی علی کے سر پر لگی تو وہ بلبلا کر پلٹا -ٹھہر جاؤ تم جنگلی کہیں کی ، اس نے وہی چپل اٹھائی اور ہنی کی سمت پھینک دی ، اوراگلے ہی لمحے ہنی زمین پر بیٹھ کر رونا شروع کر چکی تھی _سر گھٹنے پر رکھے دونوں بازو خود کے گرد حمائل کر لیے ۔۔ نوٹنکی کہیں کی ، علی نے دانت پیسے مگر اس باجے کو اب اسے ہی بند کرنا تھا ورنہ پاپا ،،، اسے لگتا تھا اسکے نہیں ہنیہ کے باپ ہیں _وہ آھستہ سے چلتا اس کے قریب آ کر زمین پر بیٹھ گیا اندازہ لگانے کی کوشش کی کہ رو بھی رہی ہے یا نہیں مگر وہ کچھ اور سمٹ گئ تو چار و ناچار اسے بولنا پڑا ارے ہنی یار سوری رئیلی سوری ،، یار دیکھو جہاں کہو گی لے جاؤں گا بس چپ کر جاؤ بتاؤ کدھر جانے کا کہہ رہی تھی ؟
Download Link is given below:
ONLINE READ:
PDF DOWNLOAD LINK: