نیل آسمان تلے، دونوں ہاتھ پھیلاۓ، سر اٹھاۓ کھڑا تھا۔ وہ جلدی سے دروازے کی طرف دوڑی تھی جب اس نے وہ سیاہ ہیولہ دیکھا۔
اس نے دل خراش چیخ ماری تھی۔
” نیل۔۔۔۔۔۔۔۔ ”
وہ اسکے دونوں بازوؤں کو پکڑے جیسے اپنے ساتھ لے جانا چاہتا تھا۔ اندھیرے میں دھوئیں کا سا چوغہ پہنے، وہ لال آنکھیں۔۔۔۔۔۔
وہ تیزی سے باہر کو بھاگی۔
فضا میں ایک منحوس سی آواز گونج رہی تھی۔ نیل اونچی آواز میں نجانے کیا کیا پڑھ رہا تھا۔ وہ ہیولہ اسکے کندھوں پہ سوار تھا۔
” نیل۔۔۔۔۔۔۔ ”
وہ بھیگتی ہوئی اسکی طرف بڑھی تھی۔ بجلی چمکی تو اس نے دیکھا نیل کی دونوں کلائیاں کٹی ہوئی تھیں اور ان میں سے خون بہہ رہا تھا۔ وہ آگے بڑھی اور اسے وہاں سے ہٹانا چاہا۔
” نیل۔۔۔۔ ہوش کرو۔۔۔۔۔ نیل۔۔۔۔۔ چلو اندر۔۔۔۔۔۔ ”
وہ سیاہ پڑتا جا رہا تھا۔ وہ ہیولہ سا اندھیرے میں معدوم ہوتا چلا گیا۔ وہ اسی حالت میں زمین پہ آگرا۔ اسکے ہونٹ ابھی تک وہی نافہم جملے بول رہے تھے۔
” نیل۔۔۔۔۔ آنکھیں کھولو۔۔۔۔۔۔ نیل۔۔۔۔ ”
وہ اس پہ جھکی اسکے گال تھپتھپا رہی تھی۔
Download Link is given below:
ONLINE READ:
PDF DOWNLOAD LINK: