Baat Hai Ehsas Ki By Nabeela Aziz PDF Download
“میں تمہیں طلاق دینا چاہتا ہوں۔۔” بہت دیر بعد اس کی سوالیہ نظروں کے جواب میں سردار گل ہاشم نے جو کہا وہ خانزادی شہرے کے لئے کسی دھماکے سے کم نہ تھا، اس کے ہاتھوں میں موجود کتاب کرز گئی
“خانزادی تم بلا مبالغہ بہت اچھی ہو، ایک انسان کے آئیڈیل سے بھی بڑھ کر ہو اور سب سے۔۔”
“پلیز سردار سائیں اپنے مطلب کی بات کریں، بات کی ہیرا پھیرا ہمیں اچھی نہیں لگتی۔۔” اس نے سختی سے کہتے ہوئے گل ہاشم کو روک دیا
“میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ جو بندھن ہمارے درمیان ہے وہ کسی بھی طرف سے خوشی اور محبت سے نہیں باندھا گیا، کیونکہ تم نے اپنے بھائیوں کی عزت، غیرت اور آنا بلند رکھنے کے لیے ایک ان دیکھے شخص کو قبول کر لیا ، اور میں نے اپنی بہن کا گھر اجڑنے کے ڈر سے ایک “ان چاہی” لڑکی کو اپنی زندگی میں شامل کر لیا۔۔”
لفظ ان چاہی پر اس نے بےساختہ نظریں اٹھا کر سردار گل ہاشم کو دیکھا
Download Link is given below: