اگر آپ میں لکھنے کی صلاحیت ہے اور آپ اپنا لکھا ہوا دنیا تک پہنچانا چاہتے ہیں، مگر آپ کے پاس کوئی ذریعہ نہیں ہے۔۔تو ہم سے رابطہ کریں۔
ہماری ٹیم آپ کو قدم قدم پر رہنمائی فراہم کرے گی اور آپ کی لکھی ہوئی تحریر دنیا تک لائے گی۔
آپ اپنا لکھا ہوا ناول، افسانہ، شاعری، ناولٹ، کالم یا آرٹیکل پوسٹ کروانا چاہتے ہیں تو اپنا مسودہ ہمیں ورڈ فائل یا ٹیکسٹ فارم میں میل کریں: novelsclubb@gmail.com
آپ ہمارے فیس بک، انسٹا پیج اور واٹس ایپ کے ذریعے بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Our Mission
At NovelsClubb, our mission is to provide book enthusiasts with a diverse range of novels in PDF format, catering to different genres and tastes. We aim to create a platform that fosters a love for reading and exploration of literary works across various categories.
What We Offer
Our website hosts an extensive library of PDF novels, offering readers a convenient way to access their favorite stories. From classic literature to contemporary bestsellers, we curate and present a wide selection to suit every reader's preference.
Our Commitment to Quality
We take pride in delivering a seamless and user-friendly experience. Each novel is carefully selected and uploaded to ensure high-quality content for our visitors.
Connect With Us
Have questions, suggestions, or want to reach out? Feel free to contact us at novelsclubb@gmail.com . We value your feedback and aim to continuously improve our platform based on your input.
-
Instagram:
@novelsclubb
-
Facebook:
Novelsclubb
-
WhatsApp:
JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL
-
Website:
Novelsclubb
-
YouTube:
Read With Laiba
Thank you for choosing NovelsClubb as your literary haven. Happy reading!
Download Novelsclubb Android App
DURR E MAKNOON BY MAHAM MUGHAL
” انکار کی وجہ بتاؤ ؟” وہ بیڈ پہ بیٹھی غصے سے سرخ ہو رہی تھی جب ارمان اس کے روم میں داخل ہوتا ہوا بولا ۔
” آپ میرے روم میں بغیر اجازت کے کیوں آئے ؟” وہ اس کے بغیر پوچھے کمرے میں داخل ہونے پہ تلملا اٹھی جس پہ ارمان نے آبرو اچکائی ۔
” انکار کی وجہ بتاؤ ۔” اس نے اپنے الفاظوں پہ زور دیتے کہا۔
” مج ۔۔۔۔ مجھے آپ پسند نہیں ہیں ۔” نظریں پھیر کے کہا ۔
” مجھے تم بہت پسند ہو ، اگلی وجہ بتاؤ ۔” فوراً جواب دیا گیا جس پہ وہ اسے گھور کے رہ گئی ۔
” آ ۔۔۔۔ آپ مجھ سے بڑے ہیں بہت ۔” کمزور سی وجہ بتائی گئی ، وہ اس سے کسی بھی قسم کی بد تمیزی نہیں کرنا چاہتی تھی ۔
” میں زیادہ پیار کر لوں گا اگلی وجہ بتاؤ ۔” ارمان نے بھی ڈھیٹ بنتے جواب دیا ۔
” آپ کو شرم نہیں آتی ۔” دریہ نے غصے اور شرم سے لال پڑتی کہا ۔
” تم کر لینا شرم ، اگلی وجہ بتاؤ ۔” اس کی بات کو خاطر میں نہ لاتے کہا تو دریہ کو تپ چڑھ گئی ۔
” مجھے آپ سے نہیں کرنی شادی نہ ہی آپ سے پیار کرتی ہوں ۔” دریہ نے دانت پیستے ایک ایک لفظ پہ زور دیتے کہا ۔
” کہا ناں کہ میں زیادہ پیار کر لوں گا ، سمجھ میں نہیں آرہی بات کیا ؟” ارمان نے قریب ہوتے اس کی آنکھوں میں دیکھتے سرد لہجے میں کہا تو دریہ ایک پل کو اس کی براؤن آنکھوں میں دیکھتی رہی ۔
” میرا ایک بیٹا بھی ہے ۔” الفاظ سرگوشی بن کے نکلے تھے جس پہ ارمان کے چہرے پہ سرد پن تھا وہاں ایک نرم سی مسکراہٹ آگئی۔
” وہ میرا بیٹا ہے اب ۔” ارمان نے پر یقین لہجے میں اپنے الفاظوں پہ زور دیتے کہا تو دریہ کی آنکھوں سے آنسوں جاری ہو گئے ۔
” نکاح کے لیے تیار رہو ، مجھے نہیں لگتا کہ اب کوئی وجہ بچی ہے انکار کی ۔” اس کی گال کو تھپتھپا کے وہ مسکراتا وہاں سے نکلتا چلا گیا جبکہ دریہ بےبسی سے رونے لگی ۔
********
Leave a Reply