ISHAQ AISA HO BY HUMA WAQAS PDF

” کیا ہوا رو کیوں رہی ہو ؟ رو مت پلیز بس تمہیں اور تکلیف میں نہیں دیکھ سکتا بہت جلد یہ رشتہ ختم ہو جائے گا ۔ پریشان مت ہو ۔ “
ماہا کا یوں رونا برداشت سے باہر تھا لیکن وہ اتنی جلدی ہار ماننے والوں میں سے نہیں تھا ۔ ضبط سے کام لیتے ہوئے اسے مزید تنگ کیا ۔
” کیا ضروری ہے رشتہ ختم کرنا ؟ “
روندھائی آواز میں پوچھتی وہ ضیغم کو دنیا کی سب سے حسین مورت لگ رہی تھی ۔ گھنی پلکیں آنسؤں سے بھیگی ہوئی تھیں ۔
” ہاں ضروری تو ہے ۔ جن رشتوں میں محبت نہیں ہوتی ان کا ختم ہو جانا ہی بہتر ہے ۔ “
سنجیدگی سے جواب دیا اور بغور اسکے چہرے کی طرف دیکھا ۔ ا سکے رونے کی رفتار مزید تیز ہو گئی تھی ۔
” کیا اسے میرا رونا سمجھ نہیں آ رہا ؟ ” اسے اب ضیغم کی بے اعتنائی پر غصہ آ رہا تھا ۔
” چلو اب سو جاؤ بہت دیر ہو گئی ہے ۔ “
ضیغم نے فوراً نگاہیں چرائیں مبادہ خود اپنے ہی دل کے ہاتھوں مجبور ہو کر اسے گلے لگا لے ۔ وہ رخ موڑے لیٹنے ہی جا رہا تھا جب پھر پلٹا ۔ وہ اسی طرح ساکن بیٹھی تھی ۔
اوہ ہاں یہ پوچھنا یاد نہیں رہا , یہاں بیڈ پر ساتھ سو جاؤ گی یا پھر میں صوفے پر چلا جاؤں ؟ “
اس نے ایک جھٹکے سے جھکی نگاہیں اٹھائیں , ضیغم کے سوال پر دل کیا کچھ اٹھا کر اس کے سر میں دے مارے وہ اتنا بے حس کیسے ہو سکتا ہے ۔
” سو جاؤں گی ۔ “
غصے سے دانت پیستے ہوئے جواب دیا تو ضیغم نے بمشکل اپنی ہنسی روکی اور دوستانہ مسکراہٹ چہرے پر سجائے سر ہلایا۔
” گڈ تو سو جاؤ ۔ “
بڑے آرام سے کہتا وہ کروٹ لے کر لیٹ چکا تھا جبکہ وہ یونہی بے آواز آنسو بہاتی بیٹھی تھی ۔
” جب اتنی محبت کرنے لگی ہو تو اظہار بھی کر دو تو کیا جاتا ہے ۔ “
ضیغم اپنی ہی سوچ پر مسکرا دیا ۔ ماہا کی آنکھوں سے بہتے آنسو اس کی محبت کی سچائی کا ثبوت تھے لیکن دل اس کے منہ سے اقرار سننے کو مچل رہا تھا ۔
ضیغم اسکی آنکھوں سے اس کی محبت بھی نہیں پڑھ سکا اتنا بے حس اتنا ظالم کیوں ہو گیا تھا وہ ۔ یونہی روتے روتے کب آنکھ لگی خبر نہ ہوئی ۔

PDF DOWNLOAD LINK:

ishaq aisa ho by huma waqas

Our Instagram:

@novelsclubb

Our Fb Page:

novelsclubb FB page

Our Whatsapp Channel Link:

JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL

Visit Us On Google

novelsclubb.com

Our YouTube Channel

Read With Laiba

Thank you for choosing NovelsClubb as your literary haven. Happy reading!