JHALLI SI BY SHAGUFTA KANWAL PDF

JHALLI SI BY SHAGUFTA KANWAL PDF

موحد آپ لیں نہ آپکے موبائل کا کیمرہ رزلٹ بہت اچھا ہے عیشا نے کہا تو وہ انکی تصویریں لینے لگا
میشا تم سائیڈ پر ہو جاؤ تصویر لیتے موحد نے کہا
کیوں بھئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یار میرے موبائل میں وائرس آ رہی ہے تمہارے آنے سے
تم مجھے وائرس کہہ رہے ہو
ہاں نہ اور وہ والا وائرس جو انسان کو اندر اندر کھا جاتا ہے اب سائیڈ پر ہو جاؤ
اوکے ۔ وہ خاموشی سے اس کے پاس آ کھڑی ہوئی ۔اس کے اتنی آسانی سے مان جانے پر وہ حیران ہوا اس سے پہلے وہ اپنی حیرانی کا اظہار کرتا اس نے اس کے ہاتھ سے موبائل جھپٹا اور پاس بنے سوئمنگ پول میں پھینک دیا
اب بنا لو تصویریں ۔۔۔ دل جلانے والی مسکان اس کی طرف اچھالتی وہ حنان کی طرف بھاگی وہ ششدر کھڑا کبھی پول کو دیکھتا تو کبھی اسے ہوش آنے پر وہ اس کی طرف بڑھا
یہ نہیں بچتی آج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خبردار جومیری بیوی کی طرف بڑھے تو ۔حنان جلدی سے اس کے سامنے آیا
اپنی بیوی کا کارنامہ دیکھا ہے میرا نیا موبائل پانی میں پھینک دیا
پہل تم نے کی تھی

ONLINE READ:

PDF DOWNLOAD LINK:

JHALLI SI COMPLETE NOVEL

Our Instagram:

@novelsclubb

Our Whatsapp Channel Link:

JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *