KOI AIS AHAL E DIL HO BY NABEELA AZIZ

او نو! یہ تو صبح سے بخار میں پڑی ہے اور دن بھر اکیلی۔۔۔۔۔” مكتوم کو اپنی صبح والی عجلت اورلیکن آج وہ گھر پہ ہی تھا غفلت یاد آتے ہی ندامت ہوئی۔ وہ کپڑے چینج کئے بنا ڈاکٹر کو بلا لایا اور پھر رات بھر اس کے سرہانے بیٹھنا پڑا تھا کل کی رات اس نے آنکھوں میں کاٹی تھی آج کی رات وہ کرسی سمبھال چکا تھا۔
” وہ کافی کمزور ہوچکی تھی اور متواتر اتنے دنوں سے ذہنی ٹینشن کا شکار تھی اس لئے اتنے شدید بخار میں اعصاب جواب دے گئے تھے ڈاکٹر نے انجکشن اور ڈرپ بھی لگائی تھی صبح تک اس کی نقاهت میں کافی افاقہ ہوا تھا وہ حواسوں میں لوٹ آئ تھی دوپہر کے بارہ بج رہے تھے آج وہ گھر پہ ہی تھا اسے حرکت کرتا دیکھ کر قریب اگیا۔
” اب کسی طبیعت ہے؟” شہرزاد نے اپنے اعصاب کنٹرول کرتے ہوۓ قریب جھکے مكتوم شاہ کو دیکھا تھا جو محض فارمیلٹی نبھانے کےلئے فکرمند نظر آرہا تھا اس کو چپ دیکھ کر پیچھے ہٹ گیا پھر دن بھر خاموشی ہی چھائی رہی لیکن شام کو وحید کاظمی کی فیملی اچانک آگئی تب تو وہ قدرے بہتر ہوچکی تھی لیکن بخار اور کمزوری کے اثار ابھی بھی باقی تھے۔
” واہ بھئی آپ کی دلہن تو ایسی حالت میں بھی ہوش اڑا رہی ہے” رومینہ نے برملا اظھار کیا تھا شہرزاد نے ان کے ساتھ نیچے ڈرائنگ روم میں جانا چاہا مگر ان لوگوں نے روک دیا کہ باہر کافی سردی ہے وہ بیمار ہے اس لئے اس کے لئے بستر میں رہنا ہی ٹھیک تھا مكتوم البتہ وحید انکل کے پاس چلا گیا تھا۔

Download Link is given below:

ONLINE READ:

PDF DOWNLOAD LINK:

KOI AISA AHL E DIL HO BY NABEELA AZIZ

Our Instagram:

@novelsclubb

Our Whatsapp Channel Link:

JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *