MUHABBAT DHANAK RUNG ORH K BY SUMAIRA

MUHABBAT DHANAK RUNG ORH K BY SUMAIRA

شاہ زر بیٹا تم کوئی اور گھر کیوں نہیں دیکھ لیتے ۔میرا مطلب ہے کھلا تمہیں اس کی ضرورت پڑے گی ۔جی چچا جان میں بھی سوچ رہا ہوں ویسے بھی گورنمنٹ جاب سے مجھے بنگلہ مل رہا ہے سوچ رہا ہوں واپسی پر واہی شفٹ ہو جاؤں
اندر داخل ہوتے ہی شاہزر کے الفاظ اسکے کانوں میں پڑے۔وہ دھیان دیے بخیر کمرے کا جائزہ لینے لگی۔کمرہ بہت سجا ہوا تھا ۔تھوڑی دیر پہلے اس نے اس گھر کو پھٹچر کہا تھا اس وقت سجاوٹ دیکھ کر دھنگ رہ گئی ۔ویسے اس بد دماغ کا زوق بہت اچھا ہے
ابیشا باتھ لے کر آئی تو اس سے رہ نہ گیا بہت سرا تو وہ بولی کمرہ کیا وہ خود بھی بہت زبردست بندہ ہے اس جیسا چارمنگ میں نے پورے برطانیہ میں نہیں دیکھا ۔مجھے تو بہت پسند آئے کیا آپ کو اچھے نہیں لگے۔

Download Link is given below:

ONLINE READ:

PDF DOWNLOAD LINK:

MUHABBAT DHANK RUNG ORH KAY BY SUMAIRA SHAREEF TOOR

Our Instagram:

@novelsclubb

Our Whatsapp Channel Link:

JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *