MUHABBAT ROSHNI HAI BY NADIA

MUHABBAT ROSHNI HAI BY NADIA

فٹ پاتھ پہ بازار مصر کا گماں تھا۔ کپڑوں سے جھلکتے عریاں بدن
سینے کو ہلاتی، کولہوں کو مٹکاتی وہ حوا کی بیٹیاں اپنی اداؤں سے گاہکوں کو ترغیب دے رہی تھیں۔
جنس کے بازار میں بولیاں لگ رہی تھیں۔ کیا حشر برپا تھا۔ یہاں رنگ و نسل کی تمیز نہیں تھی بس ہوس ہر شے پہ حاوی تھی۔
سڑک کے دونوں طرف ٹیکسیوں کی لمبی قطاریں تھیں۔ سروس لین میں گاڑیاں رینگ رہی تھیں۔ گاڑیوں کے شیشوں سے سر نکالے کچھ لوگ حریص نظروں سے ان عورتوں کو دیکھ رہے تھے۔ ریٹ طے ہو جاتا تو وہ اسے اپنے ساتھ بٹھا لیتے تھے۔ رات کے دس بجے شہر کی ان سڑکوں پہ رات جوان تھی۔
یہ اس شہر کا ریڈ لائٹ علاقہ نہیں بلکہ مشہور کاروباری مرکز ہے جہاں دن کی روشنی میں لاکھوں کڑوڑوں کا کاروبار ہوتا ہے۔ سڑک پہ ٹریفک جام اور سب وے اسٹیشن پہ لوگوں کا ہجوم ہوتا ہے۔ مگر رات کو اس سڑک پہ بنے چند مشہور کلبوں میں زندگی کی ایک اور جھلک دیکھنے کو ملتی ہے۔ اس مصنوعی دنیا میں برہنہ جسموں کی نمائش ہوتی ہے۔ عورتوں کی عصمت کا سودا ہوتا ہے۔ کلب رات دو بجے بند ہوجاتے ہیں اور جو کلب میں کسی کے ساتھ ہک نہیں کر پاتی ہیں وہ سڑک پہ جمع ہوجاتی ہیں اور پھر کم قیمت پہ رات گزارنے کے لئے تیار ہو جاتی ہیں۔ خالد بن ولید روڈ پہ بنے ان کلبوں کے باہر اسوقت بھی روشنیاں جھلملا رہی تھیں۔ نشے میں ڈولتے، ہوس میں ڈوبے لوگوں کی بھیڑ جمع تھی۔ سروس لین بھی اسی رش سے پر تھی۔ بہت سی افریقی، ایشیائی اور عرب لڑکیاں اپنی قسمت آزمانے یہاں کھڑی تھیں۔
یہاں سب گاہک نہیں تھے چند مفت خور ایسے موقعوں کا مزا لینے بھی وہاں سے گزرتے ہوئے اپنی گاڑیوں کی رفتار آہستہ کر لیتے تھے۔ ویسے تو یہ سب خلاف قانون ہے مگر پولیس اسوقت یہاں کم ہی پائی جاتی ہے اسکی بڑی وجہ یہ ہے کہ یہاں
پروفیشنل ہوکرز کی تعداد بہت کم ہے۔ بلکہ یہ زیادہ تر وہ لڑکیاں ہیں جو دن میں چھوٹی موٹی نوکریاں کرتی ہیں اور رات میں یا ویک اینڈ پہ اچھے ٹائم پاس کی غرض سے اور کچھ اضافی پیسے کمانے کی لالچ میں یہاں موجود ہوتی ہیں

Our Instagram:

@novelsclubb

Our Whatsapp Channel Link:

JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL

Download Link is given below:

ONLINE READ:

PDF DOWNLOAD BUTTON:

MUHABBAT ROSHNI HAI COMPLETE

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *