اگر آپ میں لکھنے کی صلاحیت ہے اور آپ اپنا لکھا ہوا دنیا تک پہنچانا چاہتے ہیں، مگر آپ کے پاس کوئی ذریعہ نہیں ہے۔۔تو ہم سے رابطہ کریں۔
ہماری ٹیم آپ کو قدم قدم پر رہنمائی فراہم کرے گی اور آپ کی لکھی ہوئی تحریر دنیا تک لائے گی۔
آپ اپنا لکھا ہوا ناول، افسانہ، شاعری، ناولٹ، کالم یا آرٹیکل پوسٹ کروانا چاہتے ہیں تو اپنا مسودہ ہمیں ورڈ فائل یا ٹیکسٹ فارم میں میل کریں: novelsclubb@gmail.com
آپ ہمارے فیس بک، انسٹا پیج اور واٹس ایپ کے ذریعے بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Our Mission
At NovelsClubb, our mission is to provide book enthusiasts with a diverse range of novels in PDF format, catering to different genres and tastes. We aim to create a platform that fosters a love for reading and exploration of literary works across various categories.
What We Offer
Our website hosts an extensive library of PDF novels, offering readers a convenient way to access their favorite stories. From classic literature to contemporary bestsellers, we curate and present a wide selection to suit every reader's preference.
Our Commitment to Quality
We take pride in delivering a seamless and user-friendly experience. Each novel is carefully selected and uploaded to ensure high-quality content for our visitors.
Connect With Us
Have questions, suggestions, or want to reach out? Feel free to contact us at novelsclubb@gmail.com . We value your feedback and aim to continuously improve our platform based on your input.
- Instagram: @novelsclubb
- Facebook: Novelsclubb
- WhatsApp: JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL
- Website: Novelsclubb
- YouTube: Read With Laiba
Thank you for choosing NovelsClubb as your literary haven. Happy reading!
او نو! یہ تو صبح سے بخار میں پڑی ہے اور دن بھر اکیلی۔۔۔۔۔” مكتوم کو اپنی صبح والی عجلت اورلیکن آج وہ گھر پہ ہی تھا غفلت یاد آتے ہی ندامت ہوئی۔ وہ کپڑے چینج کئے بنا ڈاکٹر کو بلا لایا اور پھر رات بھر اس کے سرہانے بیٹھنا پڑا تھا کل کی رات اس نے آنکھوں میں کاٹی تھی آج کی رات وہ کرسی سمبھال چکا تھا۔
” وہ کافی کمزور ہوچکی تھی اور متواتر اتنے دنوں سے ذہنی ٹینشن کا شکار تھی اس لئے اتنے شدید بخار میں اعصاب جواب دے گئے تھے ڈاکٹر نے انجکشن اور ڈرپ بھی لگائی تھی صبح تک اس کی نقاهت میں کافی افاقہ ہوا تھا وہ حواسوں میں لوٹ آئ تھی دوپہر کے بارہ بج رہے تھے آج وہ گھر پہ ہی تھا اسے حرکت کرتا دیکھ کر قریب اگیا۔
” اب کسی طبیعت ہے؟” شہرزاد نے اپنے اعصاب کنٹرول کرتے ہوۓ قریب جھکے مكتوم شاہ کو دیکھا تھا جو محض فارمیلٹی نبھانے کےلئے فکرمند نظر آرہا تھا اس کو چپ دیکھ کر پیچھے ہٹ گیا پھر دن بھر خاموشی ہی چھائی رہی لیکن شام کو وحید کاظمی کی فیملی اچانک آگئی تب تو وہ قدرے بہتر ہوچکی تھی لیکن بخار اور کمزوری کے اثار ابھی بھی باقی تھے۔
” واہ بھئی آپ کی دلہن تو ایسی حالت میں بھی ہوش اڑا رہی ہے” رومینہ نے برملا اظھار کیا تھا شہرزاد نے ان کے ساتھ نیچے ڈرائنگ روم میں جانا چاہا مگر ان لوگوں نے روک دیا کہ باہر کافی سردی ہے وہ بیمار ہے اس لئے اس کے لئے بستر میں رہنا ہی ٹھیک تھا مكتوم البتہ وحید انکل کے پاس چلا گیا تھا۔
Download Link is given below:
ONLINE READ:
PDF DOWNLOAD LINK:
KOI AISA AHL E DIL HO BY NABEELA AZIZ