” مجھے نہیں چاہیے
روتے ہوئے ناراضگی کا اظہار ہوا۔
عرچ پھرچونکا ۔۔ایک ساتھ جھٹکے پر جھٹکا مل رہا تھا پہلے بحث لڑائی اب نخرے بھی۔
” سچ میں مزاق کررہا تھا خنساء پرامس جو موبائل بولوگی وہ ملیگا بس پلیز جیب کا خیال کرنا تھوڑا۔ ”
آخر میں چھیڑا۔
خنساء نے پہلے تینوں کو باری باری دیکھا پھر کچھ سوچتے ہوئے بولی۔ لیکن جب بولی تو ایسا بولی کے عرش اپنے بولنے پر پچھتایا۔
” مجھے آپکا والا موبائل چاہیے۔”
عرش کا موبائل تین لاکھ سے اوپر کا تھا اور تھا بھی دو سال پرانا اور اب وہ ماڈل بھی ایک سال پہلے ہی آنا بند ہوچکا تھا۔
” خنساء یہ موبائل دو سال پرانا ہے اور اب آنا بند ہوچکا ہے تم کوئی دوسرا بتادو۔ ”
” آپ نے کہا تھا جو میں مانگونگی وہ ملے گا۔ ”
وہ ضدی ہوئی۔
” لیکن یہ اب نہیں ملتا میں اس سے بھی اچھا لاکر دونگا کل۔”
جان چھڑانی چاہی۔
” پر مجھے یہی چاہیے۔ ”
” اس کے اندر میری فائلز ہیں امپورٹنٹ ڈیٹا ہے میں یہ نہیں دے سکتا۔ ”
” مجھے نہیں چاہیے پھر کوئی بھی موبائل اسکے علاوہ۔ ”
اسکی آنکھوں میں پھر نمی اتری ۔ عرش لب بھینچ گیا کچھ دیر سوچنے کے بعد اسنے اپنا موبائل دینے کی ہامی بھر دی۔
خنساء فوراً مسکرائی۔
Download Link is given below:
ONLINE READ:
PDF DOWNLOAD LINK: