Saray Chehry Gulab Huwe PDF Download
“تم سے شادی محض ایک بدلہ تھا۔میں تمہارے باپ کو سبق سکھانا چاہتا تھا۔اس میں پیار محبت کہی بھی نہیں تھا۔”
“ذایان تم میرے بابا کی توہین کررہے ہو۔”ایمان بلند آواز میں چلائی۔
“مت چلاؤ یہ تمہارے باپ کی حویلی نہیں ہے۔”ذایان نے اپنے مضبوط ہاتھ سے اس کے چہرے کو جکڑ کر اپنے قریب کیا کہ ذایان کی سانسیں اس کے چہرے پہ پڑنے لگیں۔۔تکلیف سے اس کی آنکھیں آنسوؤں سے بھرگئیں۔
“تمہارے باپ سے میں نے اتنی شدت سے نفرت کی ہے جتنی شدت سے میں نے اپنی ماں سے محبت کی ہے۔”ذایان نے اپنا ہاتھ اس کے چہرے سے ہٹالیا تھا وہ سہمی نظروں سے اس اجنبی ذایان کو دیکھ رہی تھی۔
“اگر آؤ اور اس تصویر کو غور سے دیکھو یہ عورت میری ماں ہے جسے تم سب زینت کہتے ہو۔”ذایان اب کی کلائی پکڑ کر کارنر سٹینڈ تک لے آیا تھا جہاں زینب اور زریاب کی چند ہنستی مسکراتی تصویریں سجی ہوئی تھیں۔وہ پھٹی پھٹی نگاہوں سے کبھی ان تصویروں تو کبھی ذایان کو دیکھ رہی تھی۔
“یہ عورت تمہارے باپ کی بہن تھی جسے اس نے بڑے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قتل کروادیا تھا۔”
“نہیں یہ جھوٹ ہے میرے بابا کبھی ایسا نہیں کرسکتے۔”
“کبھی تم نے اپنے باپ سے پوچھا ہے کہ اسے انگزائٹی کے دوڑے کیوں پڑتے ہیں۔احساس جرم ہے جو اسے بےچین رکھتا ہے۔”
“پلیز ذایان اتنا کڑا سچ مت بولو مرجاؤں گی میں۔”ایمان نے اپنے لزرتے ہاتھ اس کے کندھے پر رکھے۔
“یہ سچ ہے ایمان مرتضی کہ تم سے کورٹ میرج کرنا میری مجبوری تھی کیونکہ میں تمہارے باپ کی تنی ہوئی گردن جھکانا چاہتا تھا۔”
“صرف مجبوری۔۔”ایمان نے کھوکھلے لہجے میں اس کے الفاظ دہرائے جیسے اپنی سماعت پہ شبہ ہوا ہو۔
JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL
Download Link is given below: