اگر آپ میں لکھنے کی صلاحیت ہے اور آپ اپنا لکھا ہوا دنیا تک پہنچانا چاہتے ہیں، مگر آپ کے پاس کوئی ذریعہ نہیں ہے۔۔تو ہم سے رابطہ کریں۔
ہماری ٹیم آپ کو قدم قدم پر رہنمائی فراہم کرے گی اور آپ کی لکھی ہوئی تحریر دنیا تک لائے گی۔
آپ اپنا لکھا ہوا ناول، افسانہ، شاعری، ناولٹ، کالم یا آرٹیکل پوسٹ کروانا چاہتے ہیں تو اپنا مسودہ ہمیں ورڈ فائل یا ٹیکسٹ فارم میں میل کریں: novelsclubb@gmail.com
آپ ہمارے فیس بک، انسٹا پیج اور واٹس ایپ کے ذریعے بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Our Mission
At NovelsClubb, our mission is to provide book enthusiasts with a diverse range of novels in PDF format, catering to different genres and tastes. We aim to create a platform that fosters a love for reading and exploration of literary works across various categories.
What We Offer
Our website hosts an extensive library of PDF novels, offering readers a convenient way to access their favorite stories. From classic literature to contemporary bestsellers, we curate and present a wide selection to suit every reader's preference.
Our Commitment to Quality
We take pride in delivering a seamless and user-friendly experience. Each novel is carefully selected and uploaded to ensure high-quality content for our visitors.
Connect With Us
Have questions, suggestions, or want to reach out? Feel free to contact us at novelsclubb@gmail.com . We value your feedback and aim to continuously improve our platform based on your input.
- Instagram: @novelsclubb
- Facebook: Novelsclubb
- WhatsApp: JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL
- Website: Novelsclubb
- YouTube: Read With Laiba
Thank you for choosing NovelsClubb as your literary haven. Happy reading!
دروازہ بڑی زور سے دھڑکا تھا, اس نے بمشکل اپنی نیند بھری آنکھیں کھولیں, بخار کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ آنکھوں کے پپوٹے بھی دکھ رہے تھے, پوری کوشش کے باوجود وہ ایک دم اٹھ نہ سکی, اس کے پہلو میں دائیں طرف لیٹی تین سالہ منسا مسلسل رو رہی تھی, بائیں طرف لیٹا چار سالہ ماہر بھی اٹھ گیا تھا اور مسلسل ریں ریں کر رہا تھا
دروازہ پھر سے دھڑ دھڑایا گیا تھا
“ساریہ… دروازہ کھولو, باہر نکلو” سہام کی غصے سے چنگھاڑتی ہوئی آواز نے اس کے حواس جھنجھوڑے تھے, وہ ایک دم کمبل ہٹاتے ہوئے بستر سے اتری, مسلسل روتی ہوئی منسا کو گود میں اٹھایا اور دروازے کی طرف بڑھی, پورا بدن بخار میں پھنک رہا تھا, دو, تین قدم اٹھاتے ہی اس کی آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا گیا, دھڑام سے فرش پر گری, قالین کی وجہ سے تھوڑی بچت ہو گئ تھی, منسا کا باجا اور اونچا ہو گیا, بمشکل اس نے دروازہ کھولا
“ساریہ یہ کوئی ٹائم ہے اٹھنے کا, پتہ بھی ہے تمہیں کہ میں نے آٹھ بجے ہاسپٹل پہنچنا ہوتا ہے, نہ کپڑے استری کئے ہوئے ہیں, نہ ناشتا بنایا ہے… ” سہام ایک دم اس پر برس پڑا, ساریہ نے دھیرے سے اپنی آنکھوں میں آیا پانی صاف کیا تھا, ماہر بھی ریں ریں کرتا ہوا اس کی ٹانگوں سے آ کر چپک گیا تھا
“ساریہ یار پکڑو اسے… پتہ نہیں کیا مسئلہ ہے اسے, اس کا پیمپر بھی چینج کروا دینا اور فیڈر بھی دے دینا, کمرہ بھی سمیٹ دینا پلیز… ” انشرہ نے انتہائی کوفت سے بلکتی ہوئی مروہ کو اس کی گود میں چڑھا دیا
Download Link is given below:
ONLINE READ:
[dflip id=”3070″ ][/dflip]
One thought on “QASAM SE YARA MAIN TUMHARA BY AYESHA ZULFIQAR”