HMARI FOUJ AUR QAUM BY AIMAN SHAHID
کیا آپ جانتے ہیں کہ ہماری فوج کیا کرتی ہے؟ JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL ONLINE READ: PDF DOWNLOAD BUTTON: HMARI FOUJ AUR QAUM COMPLETE
کیا آپ جانتے ہیں کہ ہماری فوج کیا کرتی ہے؟ JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL ONLINE READ: PDF DOWNLOAD BUTTON: HMARI FOUJ AUR QAUM COMPLETE
جی نہیں کوئی ضرورت نہیں شرافت سے پیچھے ہٹیے” اس نے پرے دھکیلا تھا “موڈ نہیں ہورہا!” وہ مزید اسے خود میں بھینچ چکا تھا۔ “شاہ میر نقوی مرے گے میرے ہاتھوں!” وہ چلائی تھی “شوق سے” اس کی ناک کی ٹپ پر لب رکھتا وہ بڑبڑایا تھا۔ “کمینہ فوجی!” اس کے سینے سے لگی…
کہانی کچھ ایسے کرداروں کی جنہوں نے ملک سے محبت کی اور نبھائی بھی۔ بغیر کسی حد اور بغیر کسی خوف کے ! ملک کے لیے قربان کیے کچھ خوبصورت خواب کچھ خوبصورت لوگ اور چند پیاری یادیں ! حب الوطنی اور وفا سے لبریز خوبصورت کردار کچھ خوبصورت باتوں کے ساتھ ۔۔۔ “ Our…
“آپ سب کا ایک ہی مقصد ہے اپنی پوری ایمانداری کے ساتھ اس پاک سر زمین کا دفاع کرنا ۔اور وقت پڑنے پہ اپنی جان بھی دینے سے دریغ نا کرنا ۔ہمارا اصل مقصد ہی آپ سبکو غازی یا شہید بننے کے لئیے تیار کرنا ہے ” اور یہ الفاظ تقریباا روز ہی بولے جاتے…
JOIN OUR WHATSAPP CHANNEL Download Link is given below: ONLINE READ: PDF DOWNLOAD LINK: CLICK HERE TO DOWNLOAD
چھوڑو مجھے .. چھوڑو … “وہ چیخ رہی تھی ” “وہ شدید تھکن کی حالت میں تھا ” ارے صاحب .. کیسے مزاج ہیں بڑے دن بعد آنا ہوا .. “ببلی مسکراتے ہوئے ” “حمزہ گہری سانس لیتے ہوئے ” مصروف تھا.. “ببلی ہسنتے ہوئے” آج ساری تھکن اتار دوں گی آپ حکم کریں صاحب…
*********** اندھیری خوفناک رات میں جہاں سڑک پر دور دور تک کوئی زی روح نظر نہیں آرہی تھی وہاں وہ نقاب پوش بے دھڑک اپنی منزل کی طرف رواں دواں تھا ۔اپنی مطلوبہ جگہ پہنچ کر اس نے ادھر ادھر دیکھا تسلی کر کے اس نے دیوار پر ہاتھ رکھا اور دیوار کو پھلانگ کر…
وہ ہاتھ میں ٹیشو بوکس پکڑے یونی کی بیک سائیڈ آیا تو اُس کو اکیلے روتا پایا اور ایسا اُس نے پہلی بار دیکھا تھا۔۔۔۔۔کجھ سوچ کر وہ اُس کے کجھ فاصلے پہ بیٹھ گیا۔۔۔۔۔۔۔ یہاں کیوں بیٹھی ہیں؟بجائے رونے کی وجہ پوچھنے کے وہ اُس کے یہاں بیٹھنے کی وجہ جاننے لگا۔۔۔۔۔ میری مرضی۔۔۔۔وہ…
“بابا جی! دعا ہی کر ديا کرو کبھی۔۔۔” وہ جو روز يونيورسٹی کے باہر بيٹھے فقير کو ديکھتی تھی۔ جو کالا چشمہ لگاۓ۔۔سبز رنگ کا چولہ پہنے، ہاتھوں ميں ڈھيروں انگوٹھياں ہوتيں اور اسی طرح گلے ميں ڈھيروں مالائيں لٹکاۓ۔ روزانہ صبح انکے يونيورسٹی جانے سے پہلے وہاں موجود ہوتا اور شام مين انکی واپسی…
صوفے پر اپنے مخصوص لاپرواہ انداز ميں بيٹھا ليپ ٹاپ گھٹنوں پر رکھے وہ تيزی سے ميلز چيک کررہا تھا۔ گاہے بگاہے سامنے لگے ٹی وی پر بھی ايک نظر ڈال ليتا تھا۔ دروازے پر پڑنے والی دستک پر ہولے سے کم ان کہا۔ “سر ہميں بس تھوڑی دير تک کينيڈا کی فلائٹ کے لئيے…